کراچی (جیوڈیسک) گزری میں کارپیٹ شوروم کے قریب دھماکے کے نتیجےمیں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق جب کہ 20 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ کراچی کے علاقے گزری میں چودھری خلیق الزمان روڈ دہلی کالونی میں کارپیٹ شوروم کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ کئی گھروں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ آس پاس کی عمارتیں بھی لرز گئیں۔ دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ کر شواہد جمع کرنا شروع کر دیئے جب کہ ریسکیو ٹیموں نے دھماکے کے نتیجے میں زخمی اور جاں بحق ہونے والے افراد کو اسپتال منتقل کر دیا۔ پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ دھماکہ خودکش یا نصب شدہ دھماکا خیز مواد سے ہوا تاہم موقع پر موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایک معمر شخص سرکاری گاڑی سے ٹکرایا جس کے بعد دھماکا ہوا۔
ڈی آئی جی ویسٹ عبدالخالق شیخ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک رکشہ اور 3 گاڑیوں کو نقصان پنچا جس میں 2 سرکاری گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا جب کہ دھماکے کے ذریعے کسے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی اس پر بھی تحقیقات کے بعد ہی کچھ کہا جاسکے گا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کا ہدف سرکاری گاڑیاں تھیں جب کہ حملے میں اہم سرکاری افسر ثاقب سومرو کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا تاہم وہ گاڑی میں موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد مسلسل سندھ کو نشانہ بنا رہے ہیں، وفاقی حکومت اب دہشت گردوں سے مذاکرات کے بجائے جوابی کارروائی کا آغاز کرے۔
دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے جب کہ وزیراعلیٰ سندھ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی۔