کراچی (جیوڈیسک) رینجرز اور پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن اور مبینہ مقابلے کے دوران زخمی ملزم سمیت 21 مبینہ ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
گرفتار ملزمان میں مبینہ طور پر ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات پر حملہ کرنے والے ملزم اور بھتہ خور سمیت دیگر جرائم میں ملوث ملزمان شامل ہیں، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ساؤتھ کی اسپیشل ٹیم نے مبینہ ملزم رضوان عرف سکھر والا کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے موجودہ ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات کو 1995 میں مقابلے کے دوران فائرنگ کر کے زخمی کیا تھا، اس وقت شاہد حیات اے ایس پی اورنگی ٹائون تعینات تھے۔
ایس ایس پی ساؤتھ کی اسپیشل پارٹی کے انچارج انسپکٹر فاروق ستی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ میری پولیس پارٹی نے رضوان عرف سکھر والا کو گرفتار نہیں کیا، انھوں نے کہا کہ رضوان عرف سکھر والا ملزم کی گرفتاری ہوئی ضرور ہے تاہم کس نے گرفتار کیا ہے۔
اس بارے میں معلوم نہیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی کے ترجمان انسپکٹر عتیق شیخ نے رضوان کی گرفتاری سے لاعلمی ظاہر کی، ذرائع کے مطابق مبینہ ملزم رضوان کو سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے 25 اپریل کو گلشن اقبال بلاک 13/D3 باغ مہران کے قریب ہوٹل پر جب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا تھا اسے حراست میں لیا تھا، ذرائع نے بتایا کہ رضوان ایک سیاسی تنظیم کا کارکن ہے، پولیس نے رضوان پر پولیس افسر سمیت 3 افراد کو قتل اور ایڈیشنل آئی جی کو زخمی کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔