کراچی کی خبریں 1/11/2016
Posted on November 1, 2016 By Mohammad Waseem سٹی نیوز, کراچی
karachi
محب وطن فوج کسی طور قومی سلامتی خطرے میں نہیں ڈالیگی‘ ایم آر پی
فوج اورملک و قوم کو نقصان پہنچانے والوں کی بخشش قومی سلامتی کیلئے خطرہ بن جائیگی‘ امیرپٹی
صدقے کی بکری کی جگہ عقیقہ کا بکرہ قربان کرنے سے نہ تو صدقہ ادا ہوگا اور نہ بلائیں ٹلیں گی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) یہ حقیقت ہے کہ صدقہ ہزارہا بلا ¶ں کو ٹال دیتا ہے مگر مصدقے کی بکری کی جگہ عقیقے کا بکرا دینے سے نہ تو صدقہ ادا ہوگا اور نہ ہی بلائیں ٹل سکیں گی ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد وچیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے حوالے سے غلط خبر کی اشاعت کے حوالے سے آئی بی ‘ ایم بی اور آئی ایس آئی کی اعلیٰ افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سے قبل ہی وزیراطالاعات پرویز رشید ی عہدے سے سبکدوشی اصل ملزمان کے تحفظ کیلئے اٹھایا گیا عجلت مندانہ اقدام ہے مگر صدقے کی بکری کی جگہ عقیقہ کا بکرہ قربان کرنے سے نہ تو صدقہ ادا ہوگا اور نہ بلائیں ٹالی جاسکیں گی کیونکہ ایک مخصوص خاندان و طبقے کے گناہوںاور ملک و قوم کیخلاف سازشوں کو ہر بار بخشش کی ضمانت فراہم کرنے کی روایت ایکبار پھر دہرانے سے قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوجائیں گے اور فوج ایسا محب وطن ادارہ ہے جو کسی بھی طور اور کسی کیلئے بھی قومی سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈالے گا جبکہ ماضی میں عدلیہ کا جو بھی کردار رہا ہے اس سے قطع نظر عوام کو توقع ہے کہ موجودہ عدلیہ آزاد عدلیہ اور غیر جانبدار ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ملک وقوم کیخلاف سازشیں کرنے اور قومی دولت لوٹ کر ملک و قوم کی جڑیں کھوکھلی کرنے والے ہر غدار اور مودی کے یار کا بھرپور ‘ غیر جانبدارانہ اور یکساں احتساب کرتے ہوئے نشان عبرت ضرور بنائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قومی سلامتی کیخلاف اقدامات ملک وقوم سے غداری ہیں ‘جی کیو ایم
پاکستان کے محفوظ مستقبل کیلئے حب الوطنی و غداری کے دہرے معیار کا خاتمہ ضروری ہے
انصاف و مساوات کے تحت ہر غدار کا یکساں احتساب فوج و عدلیہ دونوں کی ذمہ داری ہے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ افواج پاکستان ‘ دفاع و سلامتی کی ضمانت ہی نہیں بلکہ قوم کا فخر بھی ہیں مگر افسوس کے فوج کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے والے ایک مخصوص طبقے کی نہ صرف ہمیشہ فوج کیخلاف سازشوں کو برداشت کرتے ہوئے انہیں بار بار حق اقتدار طشتری میں رکھ کر پیش کیا گیا ور اب جبکہ ملک و قوم کیخلاف ان کی سازشوں کا پردہ بھی فاش ہوچکا ہے تو بھی ان کیخلاف ایکشن سے گریز قومی سمجھ سے بالاتر اور اس بات کا ثبوت ہے کہ اس ملک میں انصاف ‘ احتساب ‘ غداری اور محب وطنی ہر ایک چیز کا معیار دہرا ہے جو قوم میںا س رجحان کو تقویت دے رہا ہے کہ اس ملک میں ملک توڑنے کی بات کرنے والا تو غدار ہے مگر قومی مفادات کے منافی اقدامات ‘ فوج کیخلاف سازش ‘ قومی وسائل کی لوٹ مار اور ذاتی ‘ سیاسی و گروہی مفادات کیلئے اداروں ‘ ملک اور قوم کو نقصان پہنچانے والا محب وطن ہی نہیں بلکہ اسے اےسا استحقاق اقتدار بھی حاصل ہے جس کے تحفظ کیلئے وہ ریاستی قوت کو فسطائیت کی طرح استعمال کرنے کے باوجود بھی محب وطن ہی کہلاتا ہے جو یقینا جذبہ حب الوطنی اور پاکستان کے مستقبل کیلئے خطرناک ہے اسلئے ہر غدار کے یکساں احتساب کے ذریعے اس تاثر کے ازالے کی ضرورت ہے جو فوج اور عدلیہ دونوں کی ذمہ داری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اندرونی غدار بیرونی دشمن سے زیادہ خطرناک ہیں ‘ راجونی اتحاد
قومی سلامتی کیخلاف اقدامات اور فوج کیخلاف سازش دہشتگردی سے زیادہ خطرناک ہے
فوج کیخلاف سازش کرنیوالے قومی مستقبل کیلئے ”را “ سے بھی بڑہ خطرہ ہیں‘ امیر علی خواجہ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) خود کش دھماکوں یا فائرنگ کے ذریعے انسانوں کو نشانہ بناکر امن برباد اور قومی معیشت تباہ کرنا ہی دہشتگردی نہیں بلکہ اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں کو سبوتاژ کرنا ‘ غریب سے حق مزدوری اور اس کے بچوں کے منہ سے نوالہ چھیننا ‘ قوم کی آسودگی پر ڈاکہ ڈالنا اور سہولیات تعلیم و علاج سے محروم کردینا ‘ قوم کی فلاح و بہبود کےا ختیارات کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرنا اور طاقت اقتدار سے مخالفین کو کچل دینا بھی دہشتگردی ہے اور دہشتگردی سے نجات کیلئے ضروری ہے کہ دہرے معیار اور مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہمہ اقسام دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور انہیں نشان عبرت بنایا جائے ۔ پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا کہ پاکستان کیخلاف سازشیں کرنے والوں بیرونی ہاتھوں سے زیادہ قصوروار اور خطرناک وہ اندرونی ہاتھ ہیں جو اندر سے ہی قومی استحکام و سلامتی کی دیوار وں کو اپنی سازشوں سے شکستہ کررہے ہیں اس لئے بھارت اور بیرونی ہاتھوں سے قبل ہمیں اندرونی غداروں سے کا صفایا اور ان سے نجات حاصل کرنی ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوثی باغیوںکا مکہ پر میزائل داغنا شیطانیت کی دلیل ہے ‘ سولنگی اتحاد
حرمین شریفین کے مقدس مقامات کو نقصان پہنچانے کا سوچنے والا کسی طورمسلمان نہیں ہو سکتا!
حوثی باغیوں کی شیطانی حرکات ان کیخلاف عالم اسلام کے اتحاد کی متقاضی ہیں ‘ امیر علی سولنگی
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی اورسولنگی اتحاد کے سینئر رہنما ¶ں وعمائدین نے یمن سے حوثی باغیوں کی جانب سے مکہ مکرمہ پر اسکڈ میزائل داغی جانے کے مکروہ عمل پر تشویش و اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہمکہ مکرمہ پر میزائل حملے کی مکروہ کوشش پوری امت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ حرمین شریفین کے مقدس مقامات کی حفاظت ہر مسلمان کا فرض ہے، انہیں نقصان پہنچانے کا سوچنے والا مسلمان نہیں ہو سکتاجبکہ یمن کے حوثی باغی گزشتہ سال مارچ سے سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کیخلاف برسرپیکار ہیں اور ان کیخلاف بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ اس ماہ کے دوران دوسری بار ہے کہ یمنی باغیوں نے سعودی عرب کیخلاف پانچ سو کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک مار کرنے والا میزائل فائر کیا۔ اس سے قبل 9 اکتوبر کو ایک لمبی رینج کے میزائل سے طائف کے قریب ایئربیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی جبکہ ترجمان کے مطابق جدہ کا انٹرنیشنل ایئرپورٹ بھی باغیوں کی ہٹ لسٹ پر ہے۔ ان قرائن سے لگتا ہے کہ باغی یمن میں جاری کشیدگی ختم کرنے کیلئے جنگ بندی کیلئے کسی سیاسی سمجھوتے کے بجائے سعودی عرب میں ہوائی اڈوں سمیت مقامات مقدسہ کو نشانہ بنانے کے درپے ہیںاسلئے ضروری ہے کہ مسلم قیادتیں سرجوڑ کر بیٹھیں اور عالمی قیادتیں بھی سعودی عرب اور یمن میں گزشتہ 19 ماہ سے جاری اس تنازع کو طے کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔