کراچی (جیوڈیسک) ملک میں گزشتہ ہفتے حساس اشاریے (ایس پی آئی) کے لحاظ سے افراط زر کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.05 فیصد کی معمولی کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پر 9.04 فیصد کا اضافہ ہوا۔ وفاقئی ادارہ شماریات سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے ماہانہ تک کمانے والے کم آمدن طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں ہفتہ واربنیادوں پر 0.17 فیصد کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پر ان کے لیے مہنگائی 7.26 فیصد بڑھ گئی، 8 ہزار تا 12 ہزار روپے کمانے والوں کے لیے مہنگائی میں 0.12 فیصد، 12 ہزارسے 18 ہزار روپے کمانے والوں کے لیے 0.09 فیصداور 18 ہزارسے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کے لیے مہنگائی کی شرح میں 0.06 فیصد کمی ہوئی جبکہ 35 ہزار روپے سے زائد ماہانہ کمانے والوں کے لیے مہنگائی کی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی مگرایک سال کے مقابلے میں گزشتہ ہفتے ان کے لیے اشیا کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 9.42 فیصد کا اضافہ ہوا۔
پی بی ایس کے مطابق گزشتہ ہفتے 17 اشیا کی قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ ہوا، کیلے کی قیمت کم وبیش 11 فیصد کے اضافے سے تقریباً 100 روپے درجن تک پہنچ گئی جبکہ جارجٹ، سرخ مرچ پسی ہوئی، دال ماش، چینی، ٹماٹر، دال مونگ، دال کی پکی پلیٹ، دہی، شرٹنگ، گڑ، تیار چائے، سرسوں کے تیل، تازہ دودھ، تیل (ٹن)، گھی (ٹن) اور ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، اس کے علاوہ 11 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی، پیاز کی قیمت سب سے زیادہ 7.53 فیصد کم ہوئی، آلو کی اوسط قیمت بھی 5.88 فیصد گھٹ کر 54.3 روپے فی کلو گرام ہو گئی جبکہ لہسن، زندہ مرغی، انڈے، دال چنا، باسمتی ٹوٹا چاول، دال مسور، ویجیٹیبل گھی کھلا، گندم اور آٹے کی قیمتوں میں بھی ہفتہ وار بنیادوں پر کمی ہوئی، اس کے علاوہ بیف، مٹن، اری6 چاول، خشک دود، چائے کی پتی اور نمک سمیت 25 اشیا کی قیمتیں برقرار رہیں۔