کراچی (جیوڈیسک) لیاری میں بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے وی وی آئی پی پروٹوکول نے دس ماہ کی معصوم بچی کی جان لے لی۔ لیاری کا لاچار کفایت اپنی دس ماہ کی معصوم بچی بسمہ کو علاج کیلئے جناح ہسپتال لا رہا تھا کہ راستے میں سیکیورٹی اہلکاروں نے یہ کہہ کر اسے آگے جانے سے روک دیا کہ ہسپتال میں بلال بھٹو زرداری اور قائم علی شاہ ٹراما سنٹر کا افتتاح کرنے آ رہے ہیں آپ آگے نہیں جا سکتے۔ بچی کے والد نے سیکیورٹی اہلکاروں کی بار بار منتیں کیں مگر اسے آگے جانے کی اجازت نہ ملی۔ بہت دیر کے بعد جب وہ ہسپتال پہنچنے میں کامیاب ہوا تو اس کی بچی راستے میں دم توڑ چکی تھی۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ بچی کو آنے میں دس منٹ کی تاخیر ہو گئی، اگر اسے پانچ منٹ پہلے ہسپتال لایا جاتا تو اس کی جان بچائی جا سکتی تھی۔ بچی کے والد نے ہسپتال کے احاطے میں بچی کی لاش ہاتھوں میں اٹھائے زاروقطار روتے ہوئے میڈیا سے فریاد کی کہ اسے بتایا جائے کہ اس کا قصور کیا ہے اور اسے اب انصاف کون دلائے گا؟۔ بعد ازاں ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں ٹراما سنٹر کا قیام عوام کی دیرینہ خواہش تھی جس کا افتتاح آج کیا جانا تھا۔
ہم عوام کی سہولت کیلئے 15 منزلہ سنٹر بنائیں گے جس میںعلاج کی تمام سہولیات دستیاب ہوں گی۔ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اتنا بڑا پراجیکٹ پورے پاکستان میں نہیں ہے صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے ہسپتال میں پیش آنے والے واقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بچی کی موت پر افسوس ہے لیکن اس حوالے سے ہنگامہ خیزی سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔
سب سے زیادہ عظیم تو ہمارے بلاول بھٹو زرداری ہیں کیونکہ ان کے خاندان کو زیادہ سیکیورٹی تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں وفات پانے والی بچی کے والدین سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں کہ ان کے ساتھ ایسا سانحہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور قائم علی شاہ ہمارے لیڈر ہیں اور ان کی سکیورٹی کسی بھی دوسرے شخص سے زیادہ اہم ہے۔