کراچی دھماکے کا مقدمہ تحریک طالبان کے امیر فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہد کیخلاف درج

Taliban

Taliban

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں رزاق آباد کے قریب پولیس بس پر بم دھماکے کا مقدمہ کالعدم تحریک طالبان کے امیر ملا فضل اللہ اور ترجمان شاہد اللہ شاہد کے خلاف درج کرلیا گیا۔ جاں بحق ہونے والے 13 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

رات گئے رزاق آباد ٹریننگ سینٹر کے قریب بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ شاہ لطیف میں تحریک طالبان کے امیر ملا فضل اللہ اور ترجمان شاہد اللہ شاہد کے خلاف درج کر لیا گیا۔ مقدمہ پولیس افسر محمد اسرار نے اقدام قتل، دھماکا خیز مواد اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کرایا ہے۔

جمعرات کی صبح پولیس بس پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان نے قبول کی تھی۔ اس سے قبل دھماکے میں شہید ہونے والے 13 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ کوارٹر حسن اسکوائر میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن اور ایم کیو ایم کے وفد نے بھی شرکت کی۔

نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا پولیس اہلکاروں نے عوام کے تحفظ کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔