کراچی (جیوڈیسک) کراچی آج صبح دھماکوں سے گونج اٹھا، 2 گھنٹوں کے دوران مبینہ خود کش حملہ اور دو دھماکے ہوئے، جن میں رینجرز کے 3 اہل کار اور ایک نجی سکیورٹی گارڈ جاں بحق جبکہ رینجرز اور پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے۔
صبح تقریباً پونے دس بجے، ناظم آباد بورڈ آفس کے قریب نصب ڈیوائس کے ذریعے پہلا دھماکا ہوا، جس میں دو افراد زخمی ہوگئے جیسے ہی رینجرز، پولیس اہلکار اور فلاحی اداروں کے رضاکار وہاں پہنچے تو 10 منٹ بعد ہی دوسرا دھماکا ہوگیا۔
دھماکے کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار جاں بحق جبکہ پولیس اہلکاروں اور فلاحی رضا کار سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔ جنہیں طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ ابھی لوگ دو دھماکوں کی گونج سے باہر نہ آئے تھے کہ نارتھ ناظم آباد بلاک بی میں رینجرز ہیڈ کوارٹر زکے قریب ایک اور زور دار دھماکا ہوا۔
ذرائع کے مطابق دہشت گردی کی یہ تیسری کارروائی خودکش حملہ تھا ، جس میں 6 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، رینجرز ذرائع کے مطابق سچل ہیڈ کوارٹرز میں رینجرز کا اہم اجلاس جاری تھا کہ خود کش حملہ آور پیدل چلتا ہوا رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے قریب آیا، جسے سب انسپکٹر جاوید اور ایک اہلکار نے روکنے کی کوشش کی لیکن اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دھماکے میں دونوں اہل کار اور نجی سکیورٹی کمپنی کا ایک گارڈ بھی جاں بحق ہو گیا جبکہ رینجرز کے ڈرائیور سمیت 5 اہل کار زخمی ہوگئے۔ رینجرز ذرائع کے مطابق حادثے کے مقام سے خودکش حملہ آور کا سر بھی ملا ہے۔