کراچی دھماکے میں شہید ہونیوالے اہلکار کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم تھے

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں تربیت یافتہ کمانڈوز کو کئی ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔ 40 کمانڈوز کا تربیتی کورس دو ماہ پہلے ختم ہو چکا تھا لیکن انہیں کسی کی اجازت کے بغیر وی آئی پی سیکورٹی کورس کے نام پر روک لیا گیا اور ان سے ڈیوٹی لی جا رہی تھی۔

بم دھماکے میں پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد کے کئی کمانڈوز کی شہادت کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ اسپیشل سیکورٹی یونٹ کے متعدد کمانڈوز تنخواہوں سے محروم ہیں۔

پولیس کے اعلی حکام کی اجازت سے انہیں بھرتی تو کر لیا گیا لیکن کئی ماہ سے انہیں تنخواہ نہیں ملی۔

یہ بات اس وقت سامنے آئی جب دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس کمانڈو عبدالنبی کی جیب سے ایک درخواست ملی جس کے مطابق عبدالنبی کو نو ماہ سے تنخواہ ہی نہیں ملی، بیوی اور چار بچے دنیا داری کے لاکھ جتن کون جانے عبدالنبی روز کس کرب سے گزرتا ہو گا۔

ایک اور انکشاف بھی ہوا ہے کہ چالیس سے زیادہ کمانڈوز کا تربیتی کورس دو ماہ پہلے ختم ہو چکا تھا لیکن رزاق آباد ٹریننگ سینٹر کے پرنسپل مقصود میمن نے اعلی افسروں کی اجازت کے بغیر انہیں یہ کہ کر روک لیا کہ انہیں وی آئی پی سیکورٹی کورس کرایا جائے گا۔

آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ٹریننگ کو بھی پولیس اہلکاروں کی تربیت سے لاعلم رکھا گیا۔ یہ کمانڈوز دو ماہ سے کورس کر رہے تھے اس کے علاوہ ان سے وی آئی پی ڈیوٹی بھی لی جا رہی تھی قانونی طور پر وی آئی پی سیکورٹی کا کورس اے ایس آئی سے لے کر انسپکٹر تک کو کرایا جاتا ہے۔