کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں تاجر کو اغوا کرکے 75 لاکھ روپے تاوان وصول کرنے والا معطل ایس ایچ او ساتھی سمیت گرفتار کرلیا گیا،قانون کے محافظ نے ، قانون کی دھجیاں بکھیردیں۔
کوتوال، چور کو’’چھاپ‘‘لے تو قانون کی جیت،لیکن اگر وہ مجرموں کو چھاپنے کے بجائے، خود مجرم بن جائے اور نوٹ چھاپنے لگے تو قانون پر عوام کا اعتبار اُٹھ جاتا ہے،کراچی میں مبینہ ٹاؤن تھانے کے معطل ایس ایچ او نے قانون کے ساتھ ایسا ہی گندہ کھیل کھیلا ہے۔
کراچی کے مبینہ ٹاؤن تھانے کے معطل ایس ایچ اوظفر عباس نے معطلی سے قبل تھانے کی نفری کو ساتھ ملایا اور ملیر کورٹ کے قریب سے ایک تیل کےتاجر کو اغوا کرلیا،سب انسپکٹر ظفر عباس نے تاوان وصول کرنے کیلئے روشن سولنگی نامی ساتھی کو مڈل مین بنایا۔
مغوی کی بازیابی کیلئے بارگیننگ 4کروڑ روپے سے شروع ہوئی،معاملہ طے پایا 75 لاکھ روپے میں،ملزم ظفرعباس کے حصے میں 10لاکھ روپے آئے، 3لاکھ روپے پولیس نفری کو دیئے گئے جبکہ باقی روم روشن سولنگی لے کر فرار ہوگیا ۔
پولیس نے ملزم ظفر عباس کے ساتھی منظور شاہ کو بھی گرفتار کیا ہے جبکہ اغوا کی اس واردات میں امان اللہ، زاہد شاہ، ہیڈ کانسٹیبل فیصل اور ہیڈ کانسٹیبل مظفر عباسی بھی شامل ہیں۔