کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے دہشتگردوں کی جانب سے قلندر کے مزار وکو نشانہ بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ سیہون شریف سمیت دہشتگردی کے حالیہ تمام واقعات کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق غیر جانبدارانہ و تیزرفتار عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے اور قو م جانتی ہے کہ یہ وہی لوگ ہیں جن کے اقتدار پر جب بھی مشکل آتی ہے ان کی کرپشن کے سرمائے سے پلنے والے دہشتگرد انہ کی مدد کیلئے نکل آتے ہیں اور خود کش حملوں وبم دھماکوں کے ذریعے سانحات کو جنم دیکران کے اقتدار کے تحفظ کیلئے فضا سازگار کرتے ہیں ۔ امیر پٹی نے مزید کہا کہ دہشتگردی وقومی سانحات کی ذمہ داری ان لوگوں پر بھی عائد ہوتی ہے جو قوم کے تحفظ کیلئے ایکشن پلان پر ہر حال میں مکمل عملدرآمد یقینی بنانے کی بجائے تحفظ جمہوریت کے نام پر حکمرانوں کے سامنے ہاتھ باندھے کھڑے ہیں جس کی وجہ سے دہشتگرد دوبارہ منظم اور قوم غیر محفوظ ہوگئی ہے اسلئے ماضی بعید کی قیادت کی طرح امریکہ میں سفیر کے عہدے کے حصول اور ماضی قریب کی قیادت کی طرح مشترکہ اسلامی فوج کی سربراہی کے حصول کیلئے حکمرانوں کی خوشنودی و کاسہ لیسی کی بجائے ملک و قوم کو محفوظ بنانے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر ہر حال میں مکمل عملدرآمد یقینی بنااجائے اور اس راہ میں جو بھی حائل ہو اس سے آہنی ہاتھ سے بلا تفریق و تخصیص نمٹا جائے تو شاید دہشتگردی کے واقعات میں کمی آجائے اور قوم محفوظ ہوجائے !
۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے شہباز قلندر کے مزار پر خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے صرف پانچ روز میں چاروں صوبوں کے مختلف شہروں کو دہشتگردی کا نشانہ بناکر ثابت کردیا ہے کہ دہشتگردی کا سر کچلنے کی حکومتی و ادارہ جاتی تمام دعوے جھوٹے پراپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں ہیں دہشتگردنہ صرف موجود ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ منظم و فعال بھی ہیں کیونکہ انہیں مقتدر و بااختیار طبقات کی مکمل سرپرستی ‘ آشیر باد اور معاونت و تعاون حاصل ہے اسلئے وہ پہلے سے زیادہ تیزرفتاری سے عوام کو نشانہ بنانے اور سانحات کو جنم دینے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں اسلئے عوام کو جھوٹی تسلی دینے اور دکھاوے کے عزم کی بجائے دہشتگردوں کو ہر حال میں کچلا جائے اور عوام کو محفوظ اور وطن عزیز کو پر امن بنانے کی اس راہ میں جو بھی آئے اسے بھی بھاری بوٹوں تلے کچل دیا جائے کیونکہ قومی سلامتی اور عوام کی زندگی سے زیادہ قیمتی نہ تو استحصالیوں کا اقتدار ہوسکتا ہے اور نہ ہی وہ نام نہاد جمہوریت ہوسکتی ہے جو ہمیشہ عوام کو خوں کے آنسورلاکر چند مخصوص و محدود خاندانوں کے مستقبل کو محفوظ و خوشحال بنانے کے اسباب پیدا کرتی ہے ۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحادکے بزرگ رہنما امیر علی سولنگی ‘ ملک عمر نذیر سولنگی ‘معین سولنگی ‘ غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی‘ نعمت اللہ سولنگی‘روشن علی سولنگی ‘ وڈیرو اللہ وسایو ‘ عبدالحمید سولنگی اور عبدالجبار سولنگی و دیگر نے سانحہ سیہون پر اظہار افسوس و مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بےگناہ انسانی جانوں سے کھیلنے‘ زمین پر فساد برپا کرنے اور اسکی بنیاد پر ملک کی خودمختاری اور سلامتی پر ضرب لگانے والے بدبخت اور مجہول عناصر کے ساتھ آج عوام میں کسی بھی قسم کے ہمدردی کے جذبات نہیں ہیں بلکہ عوام بلاامتیاز تمام دہشت گردوں کی سرکوبی اور انہیں کٹہرے میں کھڑا دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ انکے کرتوتوں پر انکی آنیوالی نسلوں کو بھی عبرت حاصل ہو اور ملک کی سرزمین پھر سے امن وآشتی اور خوشی و خوشحالی کا گہوارا بن جائے۔ قوم دہشت گردوں کیخلاف بھرپور ریاستی قوت استعمال کرنے سے متعلق سول اور عسکری قیادتوں کے فیصلہ کی مکمل تائید کرتی ہے اور اس امر کی توقع ہے کہ سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کیخلاف بے رحم اور بے لاگ اپریشن میں سرخرو ہونگی اور دہشت گردی کی جنگ میں ہماری سکیورٹی فورسز کے افسران‘ جوانوں اور عوام کی جانی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ قوم اپنے شہداءکو سلامِ عقیدت پیش کرتی ہے۔