کراچی (جیوڈیسک) کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار وہرہ نے پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی سمز کی فروخت کے حوالے سے تمام موبائل فون کمپنیوں کو تنبیہ کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک بار پھر کراچی چیمبر کے 6 برسوں سے کیے جانے والے تمام پری پیڈ سمز کو بند کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام پری پیڈ سمز کو تصدیق کے بعد دوبارہ جاری کرتے ہوئے شناختی کارڈ پردرج پتے پرارسال کیا جائے، اس اقدام سے غیرقانونی سمز سے چھٹکارہ مل جائے گا۔ انہوں نے پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے موبائل کمپنیوں کو تنبیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر کوئی غیر قانونی سم دہشت گردی کی کارروائی میں استعمال کی گئی تو متعلقہ موبائل کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی اور کراچی چیمبر اس کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی اس سنگین مسئلے پرگزشتہ 6سال سے آواز بلند کر رہے ہیں اورحکومت پر وقتاً فوقتاً زور دیتے رہے ہیں کہ غیرقانونی سمز سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے تمام پری پیڈ سمز کو بند کرنے اور دوبارہ جاری کرتے ہوئے گھروں کے پتے پرارسال کرنے کے احکام جاری کیے جائیں۔
انھیں یقین ہے کہ سمز کو دوبارہ جاری کرکے کوریئر کمپنیوں کے ذریعے پوسٹل ایڈریس پر ارسال کرنے کا عمل 2 سے 3 دن میں مکمل کیاجاسکتا ہے کیونکہ پاکستان میں کام کرنے والی تمام موبائل کمپنیاں مکمل طور پر اسٹیٹ آف دی آرٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جدید آلات کے ذریعے ڈیٹا بیس کو برقرار رکھنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں سے موثر طریقے سے نمٹنے کا یہی واحد حل ہے جو غیرقانونی سمز کے غلط استعمال کو روکنے میں مددگار ثابت ہو گا۔
افتخار احمد وہرہ نے سیلولر کمپنیوں کے اس نظریے کو یکسر ردکردیا جس میں ان کا خیال ہے کہ کوئی بھی سخت اقدام ملک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والے غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پشاور سانحہ کے بعد پورا ملک حالت جنگ میں ہے ایسے میں موبائل کمپنیوں کو اب بھی اپنے کاروبار اور منافع کی فکر لگی ہوئی ہے۔
ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ زندگیاں زیادہ قیمتی ہیں یا موبائل فون کمپنیوں کا کاروبار زیادہ اہم ہے، موجودہ صورتحال میں موبائل کمپنیوں کو نہ تو کوئی رعایت دی جائے اورنہ ہی کسی بھی قیمت پر کوئی سمجھوتہ کیاجائے۔
پوری قوم کو اس وقت ریلیف کی ضرورت ہے جنہیں غیر قانونی سمز کی وجہ سے بلا خوف و خطر دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی چیمبر نے گزشتہ 6برسوں میں اس سنجیدہ مسئلے کو فیصلہ سازوں کے علم میں لانے کا کوئی بھی موقع ضائع نہیں کیا۔