کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل خانے کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید جبکہ ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا، دوسری جانب 2 حملہ آور بھی مارے گئے، جن کے قبضے سے خودکش جیکٹ اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے کے قریب 3 سے 4 دہشت گردوں نے چینی قونصل خانے میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم گارڈز کے روکنے پر انہوں نے فائرنگ کردی، جس پر قونصلیٹ پر تعینات سیکیورٹی گارڈز نے بھی جوابی فائرنگ کی، اس دوران دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو نے تصدیق کی کہ ملزمان کی جانب سے کیے گئے ابتدائی حملے میں قونصلیٹ پر تعینات 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے جبکہ ایک سیکیورٹی گارڈ کو زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے بھی واقعے میں 2 پولیس اہلکاروں کی شہادت اور ایک سیکیورٹی گارڈ کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کا محاصرہ کرلیا۔ دوسری جانب تمام داخلی و خارجی راستوں کو سیل کرکے قونصلیٹ کی طرف جانے والی ٹریفک روک دی گئی۔
ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ کی سربراہی میں پولیس کی ایک ایڈوانسڈ پارٹی جبکہ رینجرز کی نفری بھی قونصلیٹ میں داخل ہوگئی اور کلیئرنس کی کارروائی شروع کردی گئی۔
کراچی پولیس چیف کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جارہا ہے جبکہ جائے وقوع کے قریب سے ایک مشکوک گاڑی بھی ملی ہے۔
واضح رہے کہ چینی قونصل خانہ سی ویو سے کچھ دور کلفٹن بلاک 4 میں واقع ہے، جہاں غیر ملکی قونصل خانوں سمیت ہائی پروفائل دفاتر واقع ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چینی قونصل خانے پر حملے کا نوٹس لے کر ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر امیر شیخ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
دوسری جانب مراد علی شاہ کا چینی قونصل جنرل سے ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا۔
نوٹ: یہ بریکنگ نیوز ہے اوراس میں صورتحال لمحہ بہ لمحہ تبدیل ہو رہی ہے۔ جیو نیوز کی کوشش ہے کہ وہ موصول ہونے والی تمام اطلاعات کو تصدیق کے بعد اپنے قارئین تک پہنچایا جائے۔