کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں چھینی گئی گاڑیاں بیچنے والے 9 ملزمان کو اینٹی کار لفٹنگ سیل نے گرفتار کرلیا، ملزمان سے اسلحہ، چھینی گئی ایک گاڑی اور 8 موٹر سائیکلیں برآمد کرلی گئیں۔ ملزما ن نے انکشافات کیے ہیں کہ چوری یا چھینی گئی موٹر سائیکل 10 سے 12 ہزار میں خریدتے ہیں، سات، آٹھ ہزار میں ٹمپرنگ کرکے شناخت بدلتے ہیں اور پھر بلوچستان یا اندرون سندھ میں فروخت کر دیتے ہیں، ہر موٹر سائیکل پر سات، آٹھ ہزار روپے کما لیتے ہیں۔
اینٹی کارلفٹنگ سیل نے ملزمان کو گلستان جوہر اور لانڈھی میں کارروائیاں کر کے گرفتار کیا ان کے قبضے سے اسلحہ، چھینی گئی ایک گاڑی اور 8 موٹر سائیکلیں بھی برآمد کی گئیں۔ حکام کے مطابق ملزمان چھینی گئی گاڑی میں ٹمپرنگ کرتے ان کے جعلی کاغذات بنواتے اور پھر انھیں اندرون سندھ یا بلوچستان میں فروخت کردیتے تھے۔
ملزمان میں سے ایک نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ وہ پیشے سے مکینک ہے اور چھینی یا چوری کی گئی گاڑی اس کے پاس لائی جاتی تو وہ 5سے6ہزار لے کر اس کا حلیہ اور شناخت تبدیل کردیتا، دوسرے نے بتایا کہ قائد آباد سے چوری یا چھینی گئی موٹر سائیکل پر 7 سے 8 ہزار روپے اوپر مل جاتےہیں۔حکام کے مطابق موٹر سائیکل لفٹنگ میں گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ ضلع دادو میں ہر ہفتے چوری یا چھینی گئی گاڑیوں کا بازار لگتا ہے، 10 سے 15 ہزار روپے میں نئے ماڈلز کی موٹر سائیکل دستیاب ہوتی ہیں۔