اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان ریلوے نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں جاپان کی معروف کمپنی جائیکا(جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی ) تاحال کوئی فیصلہ نہیں کرسکی۔
کہ کراچی سرکلرریلوے منصوبے میں حائل رکاوٹیں تاحال دورنہیں کی جاسکیں، کراچی سرکلر ریلوے کے پرانے 73 کلومیٹر ٹریک پر تجاوزات کے باعث منصوبے پرعملدرآمد میں مشکلات کا سامنا ہے۔ 2005 میں وفاقی حکومت اورسندھ حکومت نے کراچی میں آبادی اور سفری سہولتوں میں کمی کو دور کرنے کے لئے کراچی سرکلر ریلوے دوبارہ شروع کرنے کافیصلہ کیا تھا۔
اوراس سلسلے میں جاپان کی ایک معروف کمپنی جائیکا سے سرمایہ کاری کے لئے بات جاری تھی لیکن کراچی سرکلر ریلوے کے پرانے ٹریک جس کی لمبائی 73 کلومیٹرہے جس پر تجاوزات اور رہائشی کالونیاں بن چکی ہیں، جس کے باعث جائیکا حکام کا کہنا ہے کہ ان گھروں کے رہائشیوں کومتبادل جگہ پر رہائشی یونٹ بنا کر دیے جائیں جس کے بعد جائیکا اس منصوبے پر سرمایہ کاری کرسکتی ہے کیونکہ اس کے بغیربین القوامی قوانین اس منصوبے پرسرمایہ کاری کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
ذرائع کے مطابق کراچی سرکلرریلوے کی زمین پرتجاوزات خالی کرانے کاایشو عرصہ درازسے ایک معمہ بناہواہے ،اس منصوبے کے سلسلے میں وزارت ریلویز کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ وہ کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر تجاوزات کرکے ساڑھے 4 ہزار گھربنانے والوں کو متبادل جگہ پر گھر بنانے کے لئے انھیں معاوضہ اداکرنے کو تیار ہیں لیکن ان کو اپنے متبادل جگہ پر گھر بناکر نہیں دے سکتے کیونکہ اس میں ہمیں 5 سال سے زائد کاعرصہ درکار ہوگا اور اس وجہ سے اس منصوبہ میں مزید تاخیر کا سامنا ہوگا۔
پاکستان ریلوے کے ذرائع نے کہاہے کہ کراچی سرکلرریلوے منصوبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تاحال جائیکا کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا اس لئے اب پاکستان ریلوے نے فیصلہ کیا ہے کہ ریلوے اس منصوبے کیلئے اپنی 260 ایکڑ اراضی باہمی اتفاق رائے سے دینے کے لئے تیار ہے۔
دنیا بھر میں کراچی سرکلرریلوے کی طرح کی ماس ٹرنزٹ سروس کا کنٹرول قومی ریلوے کے پاس نہیں ہوتا اس لئے ریلوے کی طرف سے سفارش کی گئی ہے کہ یہ منصوبہ ضلعی حکومت کراچی اورصوبائی حکومت سندھ کے کنٹرول میں ہوناچاہیے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے کنٹرول کے بارے میں فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل میں ہوناچاہیے۔ ذرائع نے بتایا کہ جائیکا نے اس منصوبہ پر 2.6 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری 48 سالوں کے لئے 0.1 مارک اپ پر کرنی تھی۔