کراچی (جیوڈیسک) کراچی سٹی کورٹ سے فرار ہونے والے ملزم جاوید ندیم کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن ایک ہفتے کے دوران آٹھ ملزمان کے فرار نے سندھ پولیس کی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے دعوں کی قلعی کھول دی ہے۔
سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ فدا عباسی کی عدالت سے منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار ملزم جاوید ندیم پولیس کی آنکھوں میں دھول جھونک کر فرار ہوگیا تھا۔ رفو چکر ہونے سے قبل ملزم نے طویل راہ داری کراس کی، دیوار پھاندی اور ہوا ہوگیا اور پولیس صرف شور مچاتی رہ گئی۔
ملزم کے فرار ہونے کے بعد اسے عدالت میں لانے والے اے ایس آئی عابد شاہ اور طلعت محمود کوحراست میں لے لیا گیا تھا۔ وکلا کا کہنا ہے کہ ملزمان کیلئے عدالتی سیکیورٹی تو مناسب ہے تاہم ملزمان کو جو پولیس اہلکار عدالتوں میں پیش کرتے ہیں وہ سیکیورٹی کے انتظامات کا خیال نہیں رکھتے۔ ایس پی طارق دھاریجو کا کہنا ہے کہ کٹی پہاڑی کے قریب سے پولیس نے کاروائی کرکے فرار ہوئے ملزم جاوید ندیم کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔