کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں دہشت گردی کے پے در پے واقعات کے باعث تعمیراتی سرگرمیاں محدود ہونے کی وجہ سے رنگ سازی کے پیشے سے منسلک کاریگروں کی بڑی تعداد بے روزگاری کا شکار ہوگئی ہے۔
اندرون ملک سے تعلق رکھنے والے اس پیشے سے وابستہ کاریگروں کی بڑی تعداد جو کراچی روزگار کمانے کے لیے آئی ہوئی تھی وہ شہر کے مخدوش حالات اور معاشی صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے واپس اپنے آبائی علاقوں میں لوٹنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
رنگ سازی کے پیشے میں اب نئے دور کے تقاضوں کے مطابق جدت آگئی ہے، شہریوں کی بڑی تعداد اپنے گھروں میں ڈسٹمبر اور آئل پینٹ کے بجائے گرافک کلر کا کام کرانے کو ترجیح دیتے ہیں، رنگ سازوں کا کہنا ہے کہ ملک میں موجودہ حالات اور معاشی ابتری کے باعث لوگوں کی قوت خرید کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے شہری جو پہلے ہر 2 سے 3 سال میں اپنے گھروں کو خوبصورت بنانے کے لیے رنگ کراتے تھے اب انھوں نے رنگ کرانے کا کام بند کردیا ہے، صرف وہ لوگ گھروں کو رنگ کراتے ہیں جو اپنے گھروں کو ازسرنو تعمیر کراتے ہیں یا ان کے یہاں شادی بیاہ یا دیگر خوشی کی تقریبات ہوتی ہیں۔