کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے ٹارگٹ کلرز کو 90 دن کیلئے رینجرز کے حوالے کر دیا

Court

Court

کراچی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت نے ٹارگٹ کلنگ کے الزام میں گرفتار ملزمان کمال صدیقی اور نعمان کو 90 دن کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا، عدالت نے ایم کیو ایم الیکشن سیل کے ممبر عمیر صدیقی کے مقدمے کی سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کردی جبکہ ابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے کوآرڈینٹر کو قتل کےمقدمے کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔

رینجرز ٹارگٹ کلنگ کے الزام میں وہاڑی سے گرفتار کمال صدیقی اورعزیزآباد سے گرفتار نعمان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا۔ کمال صدیقی پر 27 افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور عارف نعمان پر 12 افراد کے قتل کا الزام ہے۔

رینجرز کے لا افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش کرنی ہے ان کا ریمانڈ دیا جاے۔ عدالت نے دونوں ملزموں کو 90 دنے کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا دونوں ملزمون کو رینجرز جمعہ کو عدالت لائی تھی لیکن ریمانڈ نہیں ہوسکا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایم الیکشن سیل کے ممبر عمیرصدیقی کی سماعت شروع ہوئی تو وکیل نہیں تھا۔ عدالت نے سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کر دی اور ہدایت کی کہ ملزم کو سرکاری خرچ پر وکیل فراہم کر دیا۔ عبد المتین خان ایڈوکیٹ آئندہ سماعت پر عمیر صدیقی کی پیروی کریں گے۔

عمیر صدیقی پر 2014 پر رینجرز اہلکار شوکت سمیت دو افراد کے قتل کا الزام ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے کوآرڈینٹر کے قتل کے الزام میں گرفتار ایم کیو ایم کے کارکن دانش رحمانی کے مقدمے کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے کا واحد چشم دید گواہ فیصل رحمان نہیں ملا۔ عدالت نے ڈی جی رینجرز اور ڈی آئی جی کراچی کو ہدایت کی کہ یہ آخری موقع ہے کہ چشم دید گواہ کو پیش کیا جائے۔