کراچی میں جرائم ختم نہیں، کم ضرور ہوئے ہیں، قائم مقام آئی جی سندھ

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) قائم مقام آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے کہا ہے کہ کراچی میں جرائم ختم نہیں تو کم ضرور ہوئے ہیں، گزشتہ تین ماہ سے شہر کے حالات میں واضح فرق آیا ہے جس کا کریڈٹ پولیس اہلکاروں کو جاتا ہے۔ گزشتہ روز کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں و صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے قائمقام آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کو ہر حال میں امن کا گہوارہ بنایا جائیگا جبکہ قیام امن کیلئے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ غلام حیدر جمالی کا مزید کہنا تھا کہ جرائم کے خاتمے کیلئے محکمہ پولیس حالت جنگ میں ہے، پولیس اہلکار مرنے سے نہیں ڈرتے اور شہر میں امن و امان کے قیام کیلئے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کیا جائیگا،ان کا کہنا تھا کہ شہر میں پولیس اہلکاروں کی بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کی وجہ بھی یہی ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کو علم ہے کہ جب تک ایک بھی پولیس والا موجود ہے۔

وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔قائمقام آئی جی سندھ نے بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی مالی امداد کے ساتھ ساتھ ان کے ورثاء میں سے کسی کو پولیس میں ملازمت کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں، پولیس اہلکاروں کا مورال بلند ہے اور پولیس عوام کو کسی صورت مایوس نہیں کرے گی۔ قائمقام آئی جی سندھ نے اس موقع پر بتایا کہ حکومت سندھ نے محکمہ پولیس میں ڈی این اے لیبارٹری کے قیام کی منظوری دیدی ہے اور اس حوالے سے تمام تر ضروری امور جلد از جلد مکمل کر لیا جائیگا جبکہ سندھ پولیس کی فرانزک لیب کو بھی مزید اپ گریڈ کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔قبل ازیں تاجر رہنما سراج قاسم تیلی، کراچی چیمبر کے صدر عبداﷲ ذکی اور دیگر تاجروں نے قائمقام آئی جی سندھ کے سامنے شکایات کے انبار لگادیے ۔تاجروں کا کہنا تھا کہ حالات میں کچھ بہتری ضرور آئی ہے۔

تاہم تاجر ابھی مکمل طور پر مطمئن نہیں ہیں، شہر میں بھتہ خوری کے واقعات جاری ہیں جبکہ قلیل مدتی اغواء کی وارداتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،اجلاس میں شریک چھوٹے تاجروں نے امن و امان کے حوالے سے زیادہ شکایات کیں، چھوٹے تاجروں کا کہنا تھا کہ بھتہ خوری اور قلیل مدتی اغواء کی وارداتوں کا شکار زیادہ تر چھوٹے تاجر ہورہے ہیں جبکہ اس ضمن میں حکام کی جانب سے کسی قسم کے ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، تاجروں نے اسلام آباد میں جاری سیاسی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے جبکہ عالمی دنیا میں ہمارا تشخص بھی بری طرح مجروح ہوا ہے۔