پاکستان کے نومنتخب صدر ممنون حسین کا کہنا ہے کہ کراچی میں جرائم کی روک تھام کے لئے بھرپور کاروائی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ کراچی میں امن و امان کا مسئلہ حل کریں۔
اسلام آباد میں برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کو دیتے ہوئے نو منتخب صدر نے کہا کراچی ماضی میں جرائم کی روک تھام کے لیے اب تک بھرپور کارروائی نہیں کی گئی کیونکہ ان جرائم پیشہ، قبضہ مافیا اور بھتا لینے والے گروپوں کوسیاسی پشت پناہی حاصل ہے اور یہ بات سپریم کورٹ کے فیصلوں میں بھی بتائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کراچی میں حالات تب تک بہتر نہیں ہوسکتے جب تک یہ عمل ختم نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا بحیثیت صدر کے محسوس کرتا ہوں میں وفاق کی علامت ہوں۔ میں صوبوں میں جا کر انھیں یہ احساس دلاں گا کہ باہمی ہم آہنگی سے بہت سارے مسئلے حل کیے جا سکتے ہیں۔
اپنی جائے پیدائش بھارتی شہر آگرہ کے بارے میں یادداشتوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کا جی چاہتا ہے کہ جب مسلم لیگ نون کی حکومت بھارت کے ساتھ بات چیت کا آغاز کرے تو وہ اس کا حصہ ہوں کیونکہ وہ ان کی جنم بھومی ہے اور وہ چاہیں گے کہ ان کا اس حوالے سے کوئی کردار ہو۔