کراچی (جیوڈیسک) پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی پی ایل سی چیف زبیر میمن کا کہنا تھا کہ 2014ء کے مقابلے 2015ء میں جرائم کی وارداتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر میں اتنے مسائل ہیں کہ اکیلے آدمی کیلئے سنبھالنا مشکل ہے۔
سی پی ایل سی چیف کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال گاڑی چوری کی 8012 وارداتیں ہوئیں۔ جبکہ رواں برس صرف 295 شکایتیں درج ہوئیں، گزشتہ سال اغواء برائے تاوان کے 110 کیسسز سامنے آئے جبکہ اس سال صرف 21 کیس رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ سال ٹارگٹ کلنگ کے 1542 کیس درج ہوئے جبکہ رواں سال 618 واقعات سامنے آئے۔
بینک ڈکیٹی کی وارداتوں میں بھی اس سال 25 فیصد تک کمی آئی ہے۔ سی پی ایل سی چیف زبیر میمن کا کہنا تھا کہ شہریوں کا سی پی ایل سی پر اعتماد ہے اور ہمیں روزانہ 32 ہزار کے قریب شکایات موصول ہوتی ہیں۔ ان شکایات کا فوری حل نکالنے کی ہر ممکن کوشش جاتی ہے۔