اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا ہے کہ ساڑھے 12 سو لوگوں کی اموات کسی اور ملک میں ہوتی تو وہاں نیشنل ایمرجنسی عائد ہوچکی ہوتی ،سیلاب اورزلزلوں میں متحرک ہوسکتے ہیں تو اب کیوں نہیں ہورہے۔
وزیراعظم اوروزیر پانی وبجلی کی ذمےداری ہے وہ اپنا کردار ادا کریں۔ قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور پچھلی حکومتوں پر ذمےداری ڈالی جارہی ہے ، ہم صوبائی حکومت کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے ،لیکن بنیادی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے اسے حرکت میں آنا ہوگا ،وزیراعظم معاملے کو سنجیدگی سے لیکر آج ہی میٹنگ بلائیں۔
نوید قمر کا کہناتھا کہملک میں ٹیرف ایکولائزیشن کی کوئی پالیسی نہیں ہے، لیسکو کے لاسز سیپکو کے پورے سسٹم سے زیادہ ہیں۔پی پی رہنما نے مزید کہا کہ اصل مسئلہ پانی نہیں ہے جس کی وجہ بجلی کی عدم فراہمی ہے ،بجلی ہوگی تو پمپنگ اسٹیشنز چلیں گے۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک صارف کو بجلی نہیں پہنچا رہا تو جوابدہی کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے ،یہ کہہ دینا کافی نہیں کہ ہمارا کوئی واسطہ نہیں،کے الیکٹرک کو لائسنس کس نے دیا ،آج تک نیپرا کی میٹنگ کوئی نہیں بلائی گئی ،لوگوں کی جانوں کی کوئی قیمت ہوتی ہے۔