کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں ڈینگی کے مزید بیالیس کیسز سامنے آئے ہیں، مرض کی روک تھام کے حکومتی دعوں پر عمل نہ ہونے سے ڈینگی سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ڈینگی بخار کے حوالیسے اکتوبر کا مہینہ کراچی والوں پر بھاری گزرا۔ اس دوران شہر قائد میں 9 افراد ڈینگی وائرس سے متاثر ہو کر زندگی کی بازی ہو چکے ہیں۔ رواں سال کراچی میں ڈینگی وائرس سے 19 جاں بحق ہوئے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اکتوبر میں ڈینگی وائرس زیادہ شدت اختیار کر گیا ہے۔
ڈینگی مچھر کے خاتمے کے لیے 5 کروڑ روپے سے اسپرے کی دوائی خریدی گئی ہے۔ تاہم بلدیہ اعظمی کراچی کے زیر انتظام مچھر مار اسپرے مہم میں شہر کے بیشتر علاقے اسپرے سے محروم ہیں۔ حکومت سندھ کی جانب سے فیول کی مد میں فنڈز بھی جاری نہیں کیے گئے۔ کے ایم سی کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈینگی سے متعلق آگاہی اسپرے سے زیادہ اہم ہے۔
ڈینگی وائرس کی روک تھام کے لیے ڈینگی مچھر کی افزائش گاہوں کو ختم کرنا بھی اہم ہے۔