کراچی (جیوڈیسک) کراچی کی تباہ حالی پر نامزد میئر اور ڈپٹی میئر نے انوکھا احتجاج کیا، احتجاجی بینر اُٹھائے شہر کے پوش علاقوں میں گئے، کچرے کے ڈھیر پر کھڑے ہوکر اعلان کیا، کراچی کو موہنجو داڑو بنانے کی کوشش ناکام بنائیں گے، میڈیاہمارا ساتھ دے۔
ٹوٹی پھوٹی سڑکیں،جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر، کھلے ہوئے گٹر اور سیوریج کا غلیظ پانی، یہ ہے کراچی کا حالیہ منظر نامہ جس کا نظارہ آج نامزد میئر اور ڈپٹی میئر نے اپوزیشن لیڈر کے ہمراہ خود بھی کیا اور میڈیا کو بھی کرایا۔
کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر نے بتایا کہ اُن کے پاس عوامی شکایات آرہی ہیں کہ شہر کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، پارکوں کی حالت تباہی سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کی تعمیر اربوں کھربوں کا بجٹ کہاں چلا گیا کسی کو کچھ معلوم نہیں،شہر کی موجودہ حالت سندھ حکومت کی ناکامی ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ مضافاتی علاقے تو ایک طرف، کراچی کے پوش علاقے کوڑا کرکٹ اور سیوریج کے غلیظ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
نامزد ڈپٹی میئر نے الزام عائد کیا کہ حکومت فنڈز کو ٹھکانے لگانے کیلئے تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے کیونکہ حکومت نہیں چاہتی ہے، نظام ہمارے حوالے کیا جائے۔