کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، ہلاکتیں 10 ہو گئیں

Police

Police

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے سچل گوٹھ میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا، رات سے اب تک مارے گئے افراد کی تعداد 10 ہو گئی۔ رینجرز کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں میں ایک سیاسی تنظیم ملوث ہے، شواہد حاصل کرلئے، گرفتاریاں جلد ہوں گی۔کراچی کے مختلف علاقوں میں رات سے اب تک فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں نو افراد مارے جاچکے ہیں، گلشن اقبال میں ،درسہ کے دو طلبا کی ہلاکت کے بعد مشتعل مظاہرین نے توڑ پھوڑ بھی کی، کراچی کے مختلف علاقوں میں قتل وغارت کا بازار پھر گرم ہو گیا اور رات سے اب تک شہر میں مارے گئے افراد کی تعداد نو ہو گئی۔

راشد منہاس روڈ پر نامعلوم افرادکی فائرنگ سے دو طلبا جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے، احتجاجی مظآہروں سے سڑکیں بلاک کردی گئیں، یونیورسٹی کو جانے والے راستے بھی بند ہو گئے، لیکن پھر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار حرکت میں آئے، مشتعل مظاہرین کو منتشر کیا اور سڑکیں کھول دی گئیں۔

صرف یہی نہیں، اس سے پہلے گذشتہ رات نا معلوم افراد نے مسکن چورنگی کے قریب جوس کی دکان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے جوس کی دکان کے ملازمین کو ٹارگٹ کیا تاہم کچھ دیگر افراد بھی فائرنگ کے زد میں آ گئے، سہراب گوٹھ پر بھی ایک شخص فائرنگ سے مارا گیا، جبکہ گولیمار کے علاقے میں بھی فائرنگ سے ایک شخص مارا گیا اور بلدیہ ٹاون سے بھی ایک لاش برآمد ہوئی۔