کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی کا مسئلہ سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے ، کے ای ایس سی اور واٹربورڈ کے درمیان چپقلش کی سزا عام شہریوں کو مل رہی ہے،شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی کئی ہفتوں سے بند ہے۔کراچی میں ڈیفنس، کلفٹن، ملیر، گلستان جوہر، ملیرکینٹ سائٹ، گلشن اقبال ، نیو کراچی، نارتھ کراچی، کورنگی، فیڈرل بی ایریا سمیت دیگر علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
دوسری جانب شہر میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں اور ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی ہے۔ پانی کی عدم فراہمی کی کبھی وجہ کیبل فالٹ اور کبھی بجلی کی لوڈشیڈنگ بتا یا جاتا ہے۔ لائنوں اور کنڈیوٹ میں پانی نہیں آتاجبکہ ہائیڈرنٹس پر چوری کا پانی باآسانی دستیاب ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق روزانہ پانچ ہزار سے زائد ٹینکرز شہر میں دوکروڑ گیلن چوری کا پانی فراہم کررہے ہیں۔ واٹربورڈ حکام کا کہنا ہے کہ بڑے پمپنگ اسٹیشن پر کیبل فالٹ کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں اوربجلی کی آنکھ مچولی کی وجہ سے پانی کی تقسیم کا نظام متاثر ہورہا ہے۔