تحریر : حفیظ خٹک 10اپریل کو وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کے ہاتھوں افتتاح کے بعد شہر قائد میں کراچی چیمبر آف کامرس انڈسٹریز کے زیر اہتمام بین القوامی بارہویں مائی کرا چی نمائش منعقد ہوئی ۔ ماضی میں ہونے والی تمام نمائشوں کی نسبت اس سال کی نمائش بڑے پیمانے پر کی گئی ہے۔ ایکسپو سینٹر کے تمام ہی ہالز مائی کراچی نمائش میں بک کئے گئے۔ افتتاحی تقریب میں کراچی کی تاجر برادری نے شرکت کی ، ٹڈاپ کے صدر اور ممتاز صنعتی و کاروباری شخصیت ایس ایم منیر، بزنس مین گروپ کے سربراہ سراج قاسم تیلی، کراچی چیمبر کے سابق صدور، دیگر تجارتی انجمنوں کے صدور اور نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
نمائش کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے جب مہمان خصوصی وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ ہال میںپہنچے تو ایس ایم منیر سے بغلگیر ہونے کے بعد وہ لڑکھڑاگئے تاہم ایس ایم منیر سمیت سراج قاسم تیلی و دیگر نے انہیں جلدہی سنبھالا، چند لمحوں کا یہ سین جمعہ 10 اپریل کے روز الیکٹرانک میڈیا میں تمام دن ہی شہ سرخیوں میںرہا۔ ایک جانب یہ بات کہی جاتی ہے کہ کسی بھی ملک کا میڈیا اس ملک میں رائے عامہ کو ہموار کرنے میں انتہائی اہم کردار اداکرتا ہے ۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ یہی میڈیااسی ملک کی بدنامی یا نیک نامی کا سبب بھی بن جاتا ہے۔ بظاہر مذکورہ واقعہ ایک معمولی واقعہ تھا اس کو اس قدر اچھالنا نہیں چاہئے تھا، تاہم ٹی وی چینل نے جس انداز میں اس واقعے کو دن بھر اپنی خبروں کی زینت بنایااس سے کروڑوں روپے لگا کر منعقد کی گئی نمائش پر نہ اندرون ملک اور نہ عالمی سطح پر کوئی اچھا تاثرپایا گیا ہو گا۔
ایک بین القوامی سطح کی نمائش میں ایک معمولی نوعیت کے واقعے کو اس قدر اچھالنا قطعی مناسب نہیں تھا، ٹی وی چینلز کو سستی شہرت حاصل کرنے کے ان انتہائی پست طریقہ کار پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔ یہ قطعی ضروری نہیں کہ ان کی ریٹنگ اسی انداز میں بڑھے گی اگر وہ کسی کی تضحیک کریں گے یا تضحیک کرتے دیکھائیں گے۔ بلاوجہ کی ایسی دوڑ سے کہ جس میں ملک و قوم کی بدنامی ہو، ٹی وی چینلزکو ایسا کچھ بھی نہیں دیکھانا چاہئے۔اس کے ساتھ ٹی وی چینلز کے مالکان کو ذاتی طور پر اک حد مقرر کر کے اپنے کارکنوں سے کام لینا چاہئے۔
Exhibition
جب کہ پیمرا کو بھی ایسی خبروں کے حوالے سے نوٹس لینا چاہئے ۔ ملک و قوم کی عزت پر ایسی کسی خبر کو قطعی مقدم نہیں رکھنا چاہئے جس سے ملک کی ذرا بھی بدنامی ہو۔ اس معاملے میں پڑوسی ملک بھارت سے بھی ہمارے چینلز کو سبق لینا چاہئے ۔ شوبز و دیگر معاملات میں تو ہمارا میڈیا ان کی تقلید اور ان سے آگے بڑھنے کی بھر پور کوشش کرتا ہے ، ایسے معاملات کہ جس میں ملک کی ناموس کا معاملہ ہو اس موقع پر بھی میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
بات شروع ہوئی تھی بین الاقوامی مائی کراچی نمائش کی ۔ تاہم اک احساس تھا جس کے سبب بات طویل ہوگئی۔ بہرکیف نمائش کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار وہرہ نے کہا کہ تجارتی کے فروغ کے لیے مائی کراچی نمائش کاکردار نہایت اہم ہے۔ نمائش سے پاکستانی مصنوعات کو بین الاقوامی منڈیوں میں نمایاں مقام ملنے کے مواقع ملیں گے۔ نمائش تجارت کے نئی راہیں تلاش کرنے اورعلاقائی تجارت کو فروغ دینے میںبھی معاون ثابت ہوگی۔
ٹڈاپ کے صدر اور ممتاز تاجر رہنماء ایس ایم منیر نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ صنعتی علاقوں میں توانائی اور امن و امان کے مسائل گھمبیر صورت حال اختیار کرتے جارہے ہیں۔ تاجروں کو ہر ماہ ہزاروں روپے کا پانی خریدنا پڑتا ہے، حکومت اگر ان بنیادی مسائل پر قابو پالے تو کراچی کے صنعتکار سالانہ تین ارب تک ٹیکس دینے کی پوزیشن میں آسکتے ہیں۔ مائی کراچی کی اس بار منعقدہ نمائش میں پہلی بار لان فیبرک کا خصوصی ہال مختص کیا گیا، معروف ڈیزائنر کے ملبوسات کی نمائش کیلئے کیٹ واک کا بھی اہتمام کیاگیا۔نماش میںاب تک ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
Karachi Exhibition
نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ نے کہا کہ نمائش کے انعقاد سے کراچی اور پورے پاکستان کا مثبت تاثر دنیا بھر میںمثبت اندازمیں اجاگر ہوگا۔ ملک کے موجودہ حالات میںنمائش اہمیت کی حامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے کراچی چیمبر کی جانب سے مسلسل بارہویں نمائش کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری کی جانب سے اس طرح کی سرگرمیاں مثبت قدم ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیشہ اس طرح کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتی رہے گی۔
نمائش کے انعقاد کو کمشنر کراچی شعیب صدیقی نے بھی تجارتی حلقوں میں اچھی پیش رفت قرار دیا۔ نمائش میں مجموعی طور پر319اسٹالز لگائے گئے ہیں جن میں انڈونیشیا کا اسٹال شرکاء کی توجہ کامرکز بنا ہوا ہے۔ دیگر کمپنیوں نے نمائش کے موقع پر اپنی مصنوعات پر20 فیصد تک کی رعایت کا اہتمام کیا ۔ شرکاء کیلئے فوڈ کورٹس ، بچوں کی دلچسپی کیلئے مختلف تفریحی مقابلوں کا بھی نمائش میں خصوصی اہتمام کیا گیاہے۔
واضح رہے کہ شہر قائد میں مذکورہ نمائش سے قبل فروری کے اواخر میں ایکسپو پاکستان منعقد ہوئی تھی جو نہایت کامیاب رہی ۔ غیر ملکیوں سمیت ملکی شہریوں نے اس میں بڑی تعداد میں شرکت کی تھی ، حالیہ مائی کراچی نمائش کا انعقاد ایسے موقع پر کیاگیا ہے کہ جب آپریشن کے نتیجے میں کراچی کے شہریوں کو سکوں کا احساس ملا ،یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ اس شہر میں سکون ہوگا تو پورے ملک میں سکون ہوگا کیونکہ شہر قائد منی پاکستان ہے ۔ سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر ہے۔
Karachi Exhibition
اہل اقتدار کو چاہئے کہ وہ کراچی میں امن و امان سمیت دیگر مسائل پر قابو پانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ یہ شہر مزید ترقی کرے۔ یہ شہر ترقی کرے گا تو یقینا پور املک ترقی کرے گا۔وہ وقت دور نہیں جب پاکستان عسکری و معاشی میدانوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں اپنا مقام دنیا کے بہترین ملکوں میں بنا لے گا۔ ان شاء اللہ