کراچی (اسٹاف رپورٹر) سعودی عرب میں ہونے والے خود کش دھماکوں پر اظہار رنج و غم کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی ‘ مرکزی صدر سلیمان راجپوت ‘ ہزہائی نیس مہابت خان رائل فیملی فاونڈیشن و ٹرسٹ کے چیئرمین نوابزادہ غلام محمد خان ‘جونا گڑھ تھنکرز فورم کی چیئر پرسن بیگم شاہ بانو ‘ نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاونڈیشن کے چیئرمین عمران چنگیزی اور جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے رہنمامصطفی خان و سلیم لودھی نے مدینہ منور سمیت سعودی عرب کے تین شہروں میں ہونے والے خود کش حملوں پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی یوں بھی نا قابل قبول حیوانی عمل ہے جس کی اجازت و تعلیم ماسوائے شیطانی و ابلیسی مسلک و مذہب کے کوئی اور مذہب ‘ مسلک ‘ معاشرہ اور قانون نہیں دیتا مگر سعودی عرب میں دہشتگردی اور بالخصوص مدینہ منورہ جیسی مقدس سرزمین کو نشانہ بنانے کا مطلب اسلام ‘ ایمان اور دنیا کے تمام مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے مترادف ہے اوراس قسم کے ابلیسی عمل کی انجام دہی کا تصور بھی نہ تو کوئی مسلمان کرسکتا ہے اور نہ ہی ایسے کسی تصور کے بعد کوئی مسلمان رہ سکتا ہے جبکہ سعودی عرب اور سرزمین مقدس و پاک مدینہ منورہ میں خود کش دھماکے عالم اسلام سے یکجا و متحدہونے اور مسلکی و فروعی اختلافات کو بھول کر اسلام و ایمان اور سرزمین مقدس کے تحفظ کیلئے یکجا و متحدہونے کا تقاضہ کررہے ہیں اور اگر ہم نے اس تقاضے کو فراموش کردیا تو اللہ بھی ہم سے ناراض ہوجائے گا تو مسلک پرستی و تفرقہ کی وبا ہمارے اندر سرایت کرجانے کے باعث پہلے ہی ہم سے راضی نہیں ہے اور اگر رب ناراض ہوگیا تو ہم کس رسوائی ‘ ذلت ‘ پستی اور بربادی سے دوچار ہوں گے اس کا تصور وگمان بھی ہمیں نہیں ہے اسلئے تمام مسلمان اور مسلم ریاستیں مسلکی منافرت اور مفادات سے بالا ہوکر اسلام ‘ ایمان ا ور سرزمین مقدس کے تحفظ کیلئے متحدویکجا ہوکردہشتگردی ‘ ابلیسیت اور صیہونیت کیخلاف متحدہوجائیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہیدقوال و نعت خواں امجد صابری کے ہلخانہ کے پاکستان چھوڑنے کے فیصلے پر اظہار تاسف و تشویش کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ امجد صابری کے اہلخانہ کا وطن چھوڑنے کا فیصلہ راست اقدام نہیں مگر اس بات کی علامت ضرور ہے کہ کراچی کے شہری اب خود کو اپنے گھر میں بھی غیر محفوظ تصور کرنے لگے ہیں اورحکومت عوام کو تحفظ کی فراہمی میں مکمل ناکام ہوچکی ہے جبکہ رینجرز اور کراچی آپریشن سے امن و تحفظ کی جو توقعات قائم کی گئی تھیں اب آہستہ آہستہ وہ بھی دم توڑ رہی ہیںجبکہ اگر عید کے موقع پر مو ¿ثر حکمت عملی کے تحت عوام کو مکمل تحفظ فراہم نہیں کیا گیا اور دہشتگرد شہر میں کسی ناخوشگوار واقعہ یا سانحہ کو انجام دینے میں کامیاب ہوگئے تو پھرحکومت ‘ سیکورٹی اداروں اور رینجرز پر سے بھی عوامی اعتماد و اعتبار مکمل طور پر ختم ہوجائے گا جس کے بعد ہر صاحب حیثیت فرد کراچی اور پاکستان چھوڑجانے میں ہی عافیت جانے گا جو یقینا پاکستان کے عالمی وقار اور مستقبل کیلئے کسی طور سودمند ثابت نہیں ہوگا۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ رینجرز کی جانب سے سرکاری اداروں میں سیاسی و عسکری تنظیموں کے دفاتر بند کرنے اور گھوسٹ ملازمین کو فارغ کرنے اور ایسا نہ کرنے کی صورت تمام ذمہ داران کیخلاف قانونی کاروائی کی وارننگ کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ ‘ عمرا ن چنگیزی ‘میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ اورخان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی نے اسے قتل و غارت اور کرپشن کے خاتمے کیلئے رینجرز کا راست اقدام قرار دیا ہے ۔ راجونی اتحاد کے رہنماوں نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ہر سرکاری ادارے میں سیاسی طور پر بھرتی کردہ ایسے گھوسٹ ملازمین موجود ہیں جو قومی خزانے پر بوجھ ‘ حقداروں کی حق تلفی اور دہشتگردی و بد امنی کی وجہ بنے ہوئے ہیںجبکہ یونین کی سیاسی سرپرستی کی وجہ سے ہر ایک سرکاری ادارہ کسی نہ کسی سیاسی جماعت کا یرغمال بھی بنا ہوا ہے اور سرکاری وسائل کو سیاسی مفاد اور سیاسی طاقت کے اظہار کیلئے استعمال کیا جارہا ہے اسلئے تمام سرکاری وتعلیمی اداروں سے سیاسی جماعتوں کے تسلط ‘ سیاسی بھرتیوں ‘ گھوسٹ ملازمین اور سیاسی جماعتوں کے دفاتر کا خاتمہ رینجرزکا قوم پر احسان ہوگا مگر اس راست اقدام سے جانبداری یا کسی ایک سیاسی جماعت کیخلاف جبر کا تاثر پیدا ہوا تو وہ مستقبل کیلئے خطرناک ہوگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی اور ڈاکٹر قدیر سولنگی نے مردم شماری نہ کرانے کیخلاف سوموٹو ایکشن پر چیف جسٹس انور ظہیرجمالی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا مطلب عوام کے ووٹ سے منتخب عوامی مفادات کا تحفظ اور عوام کی ترجمانی کرنے والی حکومت ہوتی ہے مگر بد قسمتی سے اس ملک میں جب بھی جمہوریت آئی ہے جمہوریت کے نام پر اقتدار پانے والوں نے عوام کو ہی قربان و ذبح کرنے کی روایت اپنائی ہے اور جمہوری حکمرانوں نے بلدیاتی انتخابات کے ساتھ مردم شماری سے بھی رو گردانی کی پالیسی اپنائی ہے جس کی وجہ سے یہ ملک ہمیشہ شفاف انتخابات اور اکثریتی عوام کے فیصلے سے محروم رہا ہے جس کی وجہ سے اقتدار پر ہمیشہ عوام دشمن استحصالی ٹولہ قابض ہوتا رہا ہے اب چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے 18 سال سے مردم شماری سے گریز کیخلاف سوموٹو ایکشن لیکر سیکریٹری شماریات اور اٹارنی جنرل کو طلب کیا ہے تو ملک میں جلد سے جلد شفاف مردم شماری کو یقینی بنوانا ‘ ووٹرلسٹوں کو درست کرانا اور سپریم کورٹ کی ہدایات پر بحالت مجبوری کرائے جانے والے بلدیاتی انتخابات کے منتخب نمائندگان کو ان کے تمام اختیارات اور علاقائی ترقی کیلئے فنڈز دلانا بھی سپریم کورٹ کا آئینی ‘ قانونی ‘ قومی اور اخلاقی فریضہ ہے۔