کراچی : سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے چیئر مین عالم علی اور یوسی چیئر مین مجید کالونی فیروز خان سے ایکسپورٹ پروسنگ زون لانڈھی کے ایک 20رکنی وفد نے ملاقات کی ۔ دوران ملاقات مزدوروں نے بتایا کہ زون کے ہزاروں محنت کشوں کی نوکری عذاب بن گئی ہے۔
لیبر قوانین کے مطابق نہ تو ہمیں تقریری لیٹر دیا جاتا ہے اور نہ ہی برطرفی کا کوئی نوٹس اور نہ ہی ہمارے کوئی اوقات کار کا تعین ہے۔ ایمرجنسی کی صورت میں بجائے چھٹی دینے کے ملازمت سے ہی برطرف کردیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہمارے نزدیک اہم ترین مسئلہ ملازتوںکا تحفظ ہے ، محنت کش نے بتایا کہ ہماری ڈیوٹی کی کوئی ٹائمنگ نہیں ہے تنخواہ 7000/-ہزار دی جاتی ہے۔ اوور ٹائم کوئی نہیں ، مہینے میں ایک چھٹی کرنے پر تنخواہ کاٹ لی جاتی ہے اور صورتحال یہ ہے کہ روزگار پر ہوتے ہوئے بھی زون کے ملازمین بھوک افلاس اور انکے بچے جہالت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
دوران گفتگو کرتے ہوئے فیروز خان اور عالم علی نے کہا کہ سوشل سیکیورٹی EOBI، ویلفیئر ورکرز بورڈکی سہولیات حاصل کرنامحنت کشوں کا قانونی حق ہے اور یہ حق انکو دلانہ حکومت کی ذمہ داری میں شامل ہے۔فیروز خان نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ زون کے محنت کشوں کے روزگار کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
زون کے مزدوروں کو کم از کم تنخواہ قانون کے مطابق 14000/-روپے ہزار دی جائے۔ زون کے ذمہ دار ہزاروں مزدوروں کی لسٹ فوری طور پرEOBIسوشل سیکیورٹی اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کوفراہم کرے تاکہ مزدوروں کو علاج معالجہ اور پینشن سمیت دیگر سہولیات میسر آسکے۔