کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے مسلم لیگ ن سندھ لائرز ونگ کے نائب صدرکوقتل کردیا۔ وہ امریکن قونصل خانے پر حملہ، مشرف حملہ اور جسٹس نظام کیس میں پبلک پراسیکیوٹر تھے۔
ولی بابر کیس میں بھی حال ہی میں انکی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ پولیس کے مطابق ناظم آباد نمبر 7 میں میٹرک بورڈ آفس کے قریب نامعلوم افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج ایک شخص دم توڑ گیا۔
مقتول کی شناخت ایڈووکیٹ نعمت علی رندھاوا کے نام سے ہوئی ہے جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں انکا بیٹا توقیر علی رندھاوا شدید زخمی ہوا۔ نعمت علی رندھاوا مسلم لیگ ن سندھ لائرز ونگ کے نائب صدر اور سندھ ہائی کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ بھی تھے۔ نعمت علی رندھاوا 2008 سے قبل سندھ حکومت کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر تعینات رہے، انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں پراسیکوٹر کے بھی فرائض انجام دئیے۔
نعمت علی رندھاوا امریکن قونصل خانے پر حملہ، مشرف حملہ اور جسٹس نظام کے کیس کے بھی پراسیکیوٹر تھے۔ نعمت رندھاوا طیارہ سازش کیس سے بھی منسلک رہ چکے تھے۔ مقتول ماضی میں کالعدم تنظیموں کے ملزمان کے خلاف مقدمات کی پیروی بھی کی۔ مقتول کے بیٹے توقیر علی رندھاوا کو عباسی شہید اسپتال سے نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔