کراچی (جیوڈیسک) پولیس ذرائع کے مطابق امجد صابری کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے گزر رہے کہ اچانک موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس سے وہ اور گاڑی میں موجود ایک اور شخص شدید زخمی ہو گیا۔
دہشتگردوں نے ان کی گاڑی پر متعدد گولیاں چلائیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک موٹر سائیکل پر دو مسلح دہشت گرد سوار تھے۔
گاڑی آہستہ ہونے پر موٹر سائیکل پر پچھلی نشست پر بیٹھے دہشت گرد نے گاڑی کے فرنٹ پر فائرنگ کی۔ دہشتگردوں نے اطمینان سے کارروائی کی اور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ دہشت گرد امجد صابری کا پیچھا کر رہے تھے موقع پا کر ٹارگٹ کیا۔ امجد صابری کو چار سے پانچ گولیاں لگیں۔ جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول جمع کئے جا رہے ہیں۔ تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔ ابھی حتمی کچھ کہنا قبل ازوقت ہو گا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور ایمبیولینس کے ذریعے زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق امجد صابری کو منہ اور سینے پر گولیاں لگیں۔ امجد صابری زخموں کی تاب نہ لاسکے اور خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کے ہمراہ زخمی شخص کو بچانے کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق امجد صابری ایک نجی ٹی وی کے پروگرام کی ریکارڈنگ کیلئے جا رہے تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے امجد فرید صابری کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
انہوں نے پولیس حکام کو حکم دیا ہے کہ معروف پاکستانی قوال کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
واضح رہے کہ امجد صابری معروف قوال غلام فرید صابری کے فرزند تھے۔ قوال امجد صابری 23 دسمبر 1976ء کو پیدا ہوئے۔ امجد صابری نے 9 سال کی عمر میں موسیقی سیکھنے کا آغاز کیا۔ امجد صابری کو قوالی کا گر وراثت میں ملا تھا۔