کراچی (جیوڈیسک) شہر میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں اسپیشل برانچ ، ٹریفک پولیس کے اہلکار اور ایرانی قونصلیٹ کے ملازم اور اس کے بھائی سمیت 4 افراد جاں بحق اور 4افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق مومن آباد کے علاقے اورنگی ٹائون بجلی نگرمیں موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے موٹر سائیکل پر سوار 32 سالہ حسنات شاہ کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا،ایس ایچ اوزاہد حسین نے بتایا کہ مقتول حسنات شاہ اسپیشل برانچ پیرآباد میں تعینات تھا اور واقعے کے وقت پیرآباد تھانے سے اپنے گھر بجلی نگر جارہا تھا کہ ملزمان نے تعاقب کے بعد فائرنگ کر کے اسے قتل کیااور فرار ہوگئے، پولیس کو شبہ ہے کہ مقتول حسنات شاہ کے قتل میں کالعدم تنظیم ملوث ہے، شاہراہ نور جہاں کے علاقے عبداﷲ کالج چورنگی پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے موٹر سائیکل سوار 35 سالہ فیض محمدکے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا اور فرار ہوگئے، مقتول ٹریفک پولیس کا اہلکار اوراتحاد ٹاؤن کا رہائشی تھا جبکہ اس کے دوبیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔
گارڈن ٹریفک پولیس چوکی کے ہیڈ محررنازک نے بتایا کہ مقتول گارڈن ٹریفک پولیس چوکی پر تعینات تھا واقعے کے وقت وہ اپنے گھر سے گارڈن ڈیوٹی پر آنے کے لیے نکلا تھا کہ تعاقب میں آنے والے موٹر سائیکل سوار ملزمان نے عبد اﷲ کالج چورنگی کے قریب عقب سے کمر اور پیٹ میں تین گولیاں مار دیں جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوگیا، مقتول کی نماز جنازہ رات 8 بجے گارڈن ہیڈ کوارٹر ساؤتھ میں پورے پولیس اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی، نماز جنازہ میں مقتول کے رشتے داروں کے علاوہ ڈی آئی جی ٹریفک عارف حنیف، ایس ایس پی ساؤتھ ٹریفک تنویر عالم اوڈھو اور دیگر اعلیٰ افسران واہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ اسے اتحاد ٹاؤن قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا، پولیس کے مطابق فیض محمد اور حسنات شاہ کو ملزمان نے نائن ایم ایم پستول سے قتل کیا ہے۔
پولیس نے جائے وقوع سے نائن ایم ایم کے خول بھی برآمد کیے ہیں، جن کو فارنسک لیبارٹری بھیجا جائے گا، واضح رہے کہ رواں برس سندھ پولیس کے 73 افسران و اہلکار شہید کر دیے گئے، گلبہار کے علاقے ناظم آباد انکوائری آفس کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کر کے دو بھائیوں 32 سالہ نذیر محمدی اور 30 سالہ بشیر محمدی کو شدید زخمی کردیا جو اسپتال کے راستیدم توڑ گئے،ایس ایچ اوگلبہار محسن علی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دونوں بھائی ناظم آباد نمبر 3 ماہ نور اپارٹمنٹ کے رہائشی تھے، مقتول بشیر محمدی ایرانی قونصلیٹ کا ملازم تھا، جبکہ نذیر محمدی میڈیسن سپلائی کاکا م کرتا تھا، واقعے کے وقت دونوں بھائی ملازمت پر جارہے تھے کہ گھات لگائے ملزمان نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
پولیس کے مطابق اس واقعے میں بھی ملزمان نے نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا ہے، پولیس نے جائے وقوع سے 6 خول برآمد کر لیے، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین گلگتی تھے اور بلتستان سے تعلق رکھتے تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ فرقہ ورانہ دہشت گردی معلوم ہوتا ہے، نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے جمشید کوارٹر پٹیل پاڑہ میں وسیم بلوچ، بلدیہ ٹاؤن کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں 25 سالہ سلیم ،شاہراہ نور جہاں کے علاقے عبداﷲ کالج کے قریب 30 سالہ سلیم اور 28 سالہ سکندر زخمی ہوگئے، شاہراہ نور جہاں اور پیرآباد پولیس حدود کے تنازع پر لڑتی رہی جس کے باعث زخمیوں سے بیان لینے کوئی پولیس افسر اسپتال نہیں پہنچا تھا۔