کراچی(جیوڈیسک)کراچی میں آج فائرنگ اور پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ صبح سے ہی شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں پاکستان رینجرز کے دو خفیہ اہلکاروں، پولیس کانسٹبل اور دو لاپتہ افراد سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے۔پولیس کے مطابق پاک کالونی کے میوہ شاہ قبرستان سے آج صبح پاکستان رینجرز کے دو اہلکاروں منیر بلوچ اور اعجاز احمد کی ہاتھ پاوں بندھی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئیں۔ رینجرز کے خفیہ ونگ سے تعلق رکھنے والے ان دونوں اہلکاروں کو گذشتہ روز لیاری میں آٹھ چوک کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا۔
ان کی بازیابی کے لئے رینجرز نے کئی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں بھی کیں۔ مگر بازیابی نہ ہوسکی۔ اس سے قبل منگھو پیر میں ناردرن بائی پاس کے قریب خیرآباد سے دو نوجوانوں کی گلے میں پھندا لگی لاشیں ملیں۔ دونوں لاشوں کے ساتھ لاشیں ملنے والی پرچیوں پر ان کے نام بابو افتخار اور مقبول ظاہر کئے گئے جو بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے کاکان سے تعلق رکھتے تھے اور ان کے نام بلوچستان کے لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل تھے۔
پاک کالونی میں ریکسرلین پل کے قریب سے بھی ایک شخص کی لاش ملی جسے فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا ۔گلستان جوہر میں بھٹائی آباد میں بھی فائرنگ پولیس اہلکار محرم چا نڈیو جاں بحق ہوگیا۔ بلدیہ ٹاون کے علاقے گلشن غازی میں ایک منی بس میں فائرنگ سے نجی فیکٹری کا ملازم جاوید ہلاک ہوگیا۔ پولسی کے مطابق واقعہ نجی رنجش کا شاخسانہ ہے۔