کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ فوج عزت و احترام کیساتھ مسئلہ کشمیرکا حل چاہتی ہے۔
خورشید قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں پرویزمشرف نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں پاکستان کو اندرونی اور بیرونی سطح پر بہت مضبوط کیا اور عالمی سطح پر پاکستان کا مضبوط کیس پیش کیا میں نے مسئلہ کشمیرکے حل کیلیے عالمی رہنماؤں سے مشاورت بھی کی اور اس مسئلے کے حل کیلئے چارنکاتی فارمولہ پیش کیا۔
ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے قریب پہنچ چکے تھے, 2007 میں واجپائی اگر پاکستان آتے تو مسئلہ حل ہوجاتالیکن پتہ نہیں واجپائی کیوں نہں آئے تھے، انھوں نے کہا کہ واجپائی اور منموہن سنگھ نے پاکستان سے تعلقات بڑھانے میں کردار ادا کیا، پاک فوج بھارت میں قیام امن کی مخالف نہیں، فوج عزت واحترام کے ساتھ مسئلہ کشمیرکا حل چاہتی ہے۔
کتاب کے مصنف اور سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ مجھے شیوسینا نے دھمکیاں دیں کہ آپ بمبئی نہیں اترسکتے لیکن میرے میزبان سدنیندراکلکرنی نے جرأت کا مظاہرہ کیا اور میں نے ان سے کہا کہ میں بھارت آرہا ہوں، سدھ نیندرا کلکرنی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان متحد رہے، دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ اور پرامن تعلقات قائم ہوں۔