کراچی: کراچی منی پاکستان ہے جہاں پنجاب کے سب سے بڑے صنعتی شہر فیصل آباد سے زیادہ پنجابی KPK کے دوسرے بڑے شہر سوات سے زیادہ پٹھان، کوئٹہ سے زیادہ بلوچ اور تقریباً 10لاکھ سے زائد سندھی آباد ہیں۔ لہٰذا کراچی کا میئر کراچی والا ہونا چاہیے۔ یہ بات سائبان سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے چیئر مین عالم علی نے NGO sکے نمائندوں سے دوران گفتگو کہی۔ انہوں نے کہا ماضی میں 2مرتبہ مہاجروں کے70 فیصد ووٹوں سے مہاجر میئر منتخب ہوا مگر تعلیم، صحت، پینے کا پانی، صفائی اور ٹرانسپورٹ جیسے بنیادی مسائل میں اضافہ ہوا جسکی بنیادی وجہ پنجابی، پٹھان، سندھی، بلوچ کا ساتھ نہ ہونا تھا۔
عالم علی نے کراچی کے مسائل کا حل بتاتے ہوئے کہا کہ جس طرح لاہور میں رہنے والا لاہوری کہلاتا ہے جسطرح کوئٹہ میں رہنے والا پٹھان اپنے آپ کو کوئٹہ والا کہلاتا ہے اگر کراچی میں رہنے والے مہاجر، سندھی، پنجابی، پٹھان، بلوچی اپنے آپ کو”کراچی والا” شناخت کرانے لگ جائیں تو کراچی کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا کیونکہ کراچی100%افراد کسی بھی مسئلہ کو حل کرنا چاہیں تو پھر اس کو کوئی حل ہونے سے نہیں روک سکتا۔