کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے کئی سرکاری اسکولوں پر قبضہ مافیا کے راج کا انکشاف ہوا ہے۔ قبضہ مافیا نے اسکولوں کی اربوں روپے کی زمینیں ہڑپ کر کے، تندور اور کارخانے قائم کروا دیے۔ کہیں تندور، کہیں فیکٹری تو کہیں اسکول کی عمارت بنا دی گئی رہائش گاہ۔ کراچی میں کئی سرکاری اسکولوں کی عمارتوں پر محکمہ تعلیم کی ملی بھگت سے قبضہ کر لیا گیا ہے۔
جب شہر کے مختلف اسکولوں کا دورہ کیا تو انکشاف ہوا کہ بہادرآباد کے مقبول عام پرائمری اسکول کو سرے سے ختم کر کے روٹیوں کا تندور لگا دیا گیا ہے، جبکہ آصف بوائز پرائمری اسکول اور اختر گرلز سیکنڈری اسکول ڈرگ روڈ گرین ٹاوٴن میں کارخانے قائم کردیے گئے ہیں۔
لیاقت آباد بی ایریا کے گورنمنٹ گرامر سیکنڈری اسکول میں آدھے حصے میں رہائش اختیار کرلی گئی ہے۔ اسکولوں کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزیر تعلیم سندھ نثار کھوڑو اور محکمہ تعلیم کو متعدد خطوط لکھے مگرکوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
انہوں نے اپنی شناخت ظاہرنہ کرتے ہوئے موٴقف اختیار کیا کہ محکمہ تعلیم کے افسران کی ملی بھگت سے ان اسکولوں پر قبضہ کیا گیا ہے اوراب گورنمنٹ دہلی اسکول، منیبہ پرائمری اسکول سمیت شہر کے کئی اسکولوں میں سالانہ انرولمنٹ کم کی جا رہی ہے جس کے باعث خدشہ ہے کہ مستقبل میں قبضہ مافیا ان اسکولوں کو اپنا نشانہ بنائے گی۔