کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار عرفان سولنگی نے سینیٹ انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے ایکبار پھر جونا گڑھ سے تعلق رکھنے اور گجراتی بولنے والوں کو نظر انداز کئے جانے پر اظہار افسوس و اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے ساتھ ہی15اگست1947ءکوپاکستان سے الحاق کا علان کرنے والی ریاست جونا گڑھ کے حاکم نواب مہابت خانجی اوربانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے دستخطوں سے 15ستمبر1947ءکو تشکیل پانے والے الحاق کے معاہدے کے تحت ریاست جونا گڑھ پاکستان کا آئینی حصہ ہے اور جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی گجراتی ‘ میمن ‘ کاٹھیاواڑی ‘کچھی ‘بوہری ‘ اسماعیلی ‘پارسی ‘ ہندو ‘ سندھی ‘ بلوچ ‘ شیدی ‘ عرب ‘ملک اور دیگر محب وطن پاکستانی برادریوں کو پاکستان میں خصوصی مراعات و حقوق حاصل ہیں مگر جس طرح9نومبر1947ءکو پاکستان کے آئینی حصے ریاست جونا گڑھ پر بھارتی قبضے پر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا اور عالمی سطح پر کشمیر کی طرح جونا گڑھ کے معاملے کو بھی اجاگر کرکے جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق یقینی بنانے کے حوالے سے تجاہل عارفانہ سے کام لیاجارہا ہے اسی طرح جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانی برادریوں کو بھی ان کی تما م تر معاشی ‘ تجارتی ‘ صنعتی ‘ تعلیمی ‘ طبی ‘ قانونی ‘ ادبی اور سماجی خدمات ومثالی کردار کے باجود انہیں مسلسل نظر انداز کرنے کیساتھ آئینی حقوق سے بھی محروم رکھا جارہا ہے مگر گجراتی قومی موومنٹ کسی کو بھی آئین پامال کرنے یا پاکستان کے کسی بھی طبقے کے ساتھ ناانصافی نہیںکرنے دیگی اور گجراتی بولنے والوں ‘ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والوں سمیت ہر پاکستانی کی آواز بن کر ہر پاکستانی کے حق کی حفاظت اور انصاف ومساوات کے اسلامی معاشرے کیلئے پر امن طریقے سے آئینی ‘ قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی۔
عرفان سولنگی نے سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے جونا گڑھ کمیونٹی کے ساتھ جاری استحصالی و غیر منصفانہ سلوک کے حوالے سے سوموٹو نوٹس لینے اور جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی کمیونٹی کیلئے آئین میں موجود تمام مراعات و حقوق بحال کرانے کیساتھ جونا گڑھ کیلئے مخصوص سینیٹ کی نشست کی بحالی اور اس پر نواب آف جونا گڑھ نواب جہانگیر خانجی کو سینیٹر بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک جونا گڑھ کے حکمران خاندان کے چشم و چراغ کو ان کا آئینی حق نہیں دیا جائے گااس وقت تک ایوان میں جونا گڑھ کمیونٹی کی نمائندگی ممکن نہیںہوسکے گی اور نہ ہی انہیں اپنے آئینی حقوق حاصل ہوسکیںگے اسلئے چےف جسٹس اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے نواب آف جونا گڑھ جہانگیرخانجی اور جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی کمیونٹی کو ان کا آئینی حق دلانے کیلئے اپنا منصفانہ ‘ عادلانہ ‘ ذمہ دارانہ ‘ آئینی اور قانونی فریضہ ادا کریں کیونکہ نا انصافی ‘ حق تلفی اورمظالم انسان میں مایوسی پیدا کرتے ہیںجبکہ مایوسی کی چنگاری ایثار ‘ قربانی ‘ ذمہ داری ‘ محنت اور حب الوطنی کے جذبات کو جلاکر بھسم کردیتی ہے اسلئے جونا گڑھ کمیونٹی کی حق تلفی کی بجائے انہیں ان کے جائز و آئینی حقوق اورجونا گڑھ کے حکمران خاندان کو ان کے آئینی مراتب و مراعات دی جائیں اور نواب جہانگیر خانجی کو جونا گڑھ کیلئے مختص سینیٹ کی نشست پر سینیٹر بنایا جائے۔