کراچی (جیوڈیسک) گلشن اقبال میں اردو یونیورسٹی کے قریب سے واٹر بورڈ کی 2 لائنیں پھٹنے سے سڑکیں تالاب بن گئیں جب کہ شہر میں پانی کا بحران پیدا ہوگیا۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں اردو یونیورسٹی کے قریب پہلے پانی کی 84 انچ قطر کی پائپ لائن مرمت کے دوران پھٹ گئی جس کے نتیجے میں گلشن اقبال اور نیپا چورنگی کو جانے والی سڑک دیکھتے ہی دیکھتے پانی میں ڈوب گئی اور ملحقہ علاقے ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگے۔ نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق پائپ لائن کی مرمت پانی کی سپلائی بند کیے بغیر کی جارہی تھی کہ اس دوران لائن پھٹ گئی جس سے انتہائی پریشر سے پانی روڈ پر بہنے لگا جب کہ لائن پھٹنے سے مرکزی سڑک پر پانی جمع ہوگیا جس سے ٹریفک کی شدید روانی متاثر ہوئی اور علاقہ مکینوں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
یونیورسٹی روڈ پر ہی 84 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹنے کے بعد شہر کو پانی فراہم کرنے والی دوسری لائن بھی پھٹ گئی جس سے علاقے مزید پانی جمع ہوگیا جب کہ دو لائنیں پھٹنے سے کروڑوں گیلن میٹھا پانی ضائع ہوگیا جس سے شہر میں پانی کا نیا بحران پیدا ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق واٹر بورڈ کی لائنیں پھٹنے سے شہر کو 10 کروڑ گیلن پانی کی فراہمی رُک گئی جس سے لیاری، لیاقت آباد، کورنگی، محمود آباد، ضلع وسطی، غربی، شرقی، اولڈ کلفٹن اور ڈیفنس کو بھی پانی کی فراہمی متاثر ہوگئی جب کہ واٹر بورڈ کا عملہ بروقت پانی روکنے میں ناکام ہوگیا۔
ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ گلشن اقبال کے قریب پھٹنے والی لائن مرکزی لائن ہے جس سے ایسٹ اور ویسٹ کے اضلاع کو پانی فراہم کیا جاتا ہے جب کہ دوران مرمت پائپ لائن پھٹنے سے یہ صورتحال پید ا ہوئی تاہم فوری طور پر دھابیجی واٹر پمپ سے پانی کی سپلائی بند کردی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ لائن کی مرمت میں 48 سے 72 گھنٹے لگ سکتے ہیں جب کہ مرمت کے بعد شہر کو پانی کی سپلائی میں 4 سے پانچ دن لگ سکتے ہیں۔