کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے وفاق نے بجلی فراہم کرنے کا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا جب کہ کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں کی ذمہ داری بھی وفاق پر عائد ہوتی ہے لہٰذا وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف ہمیں بجلی دیں یا فوری طور پرعہدے سے مستعفی ہوجائیں۔
پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی اور صوبائی وزرا نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی قیادت میں کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ پر سندھ اسمبلی کے باہر وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف دھرنا دیا اس دوران ارکان اسمبلی نے وفاق کے خلاف نعرے بازی بھی کی جب کہ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں کی ذمہ داری وفاق پرہی عائد ہوتی ہے۔
وفاقی حکومت ہلاکتوں کا معاوضہ ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے کراچی کو بجلی فراہم کرنے کا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا لہٰذا وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف بجلی دیں یا فوری طور پرعہدے سے مستعفیٰ ہو جائیں۔
اس سے قبل سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ہوا جس میں مسلم لیگ فنکشنل نے کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہرایا اور اس سے متعلق قرارداد لانے کا اصرار کیا تاہم اسپیکر کی جانب سے قرارداد کی اجازت نہ ملنے پر فنکشنل لیگ کے اراکین نے احتجاج کیا اور وزیراعلیٰ سندھ کی تقریر کےدوران نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔
اس موقع پر اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی پاکستان کو 72 فیصد ریونیو فراہم کرتا ہے لیکن پھر بھی اسے پورا حصہ نہیں دیا جاتا جب کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے 585 ارب روپے میں سے سندھ کو صرف ساڑھے 9 ارب روپے دیئے گئے اور جب ہم وفاق سے اپنا حق مانگتے ہیں تو وہ ناراض ہو کر کراچی میں اموات کی ذمہ داری بھی ہم پر عائد کردیتے ہیں۔