کراچی (جیوڈیسک) گزشتہ تین دنوں میں کراچی والوں پر گرمی کہر بن کر گزری۔ گرمی بڑھتے ہی شہر کے سرکاری اسپتال لاشوں سے بھر گئے۔
گرمی سے متاثرہ سب سے زیادہ افراد جناح اسپتال لائے گئے جبکہ عباسی شہید اسپتال، سول اسپتال، لیاری جنرل اسپتال اور سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی میں بھی بڑی تعداد میں گرمی سے جاں بحق افراد کی لاشیں لائی گئیں۔
گرمی اور حبس سے مرنے والوں کی تعداد اتنی بڑھ گئی کہ ان کے لیے اسٹریچرز بھی کم پڑ گئی۔ گرمی سے متاثرہ مریضوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ گرمی اتنی ہے کہ اسے سہنا مشکل ہو گیا ہے۔ جناح اسپتال کی ترجمان کا کہنا ہے کہ اتنے مریضوں کو ایک ساتھ دیکھنا مشکل ہے۔
شدید گرمی میں بجلی کا نہ ہونا جان عذاب بنا دیتا ہے۔ صوبائی وزیرصحت جام مہتاب کا کہنا ہے تمام سرکاری اسپتال ریڈ الرٹ ہیں۔ سرکاری اسپتالوں میں گرمی کی شدت سے جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد ساٹھ سے زائد عمر کے افراد تھے جن میں خواتین بھی شامل تھی۔