کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں آج کل جامعات کی بسیں لوٹنے کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کے باعث طلبا میں تشویش اور خو ف پایا جاتا ہے، بد امنی کے شکار شہر کراچی میں اب طلبا بھی محفوظ نہیں، جانتے ہیں۔ آج صبح ناظم آباد نمبر 7 میں ایک اسکول وین کو ڈا کووں نے لوٹ لیا۔ یہ کوئی پہلی واردات نہیں اس سے قبل تین جامعات کی بسیں بھی ایسی ہی لوٹ مار کا شکار ہوئی، 3 ستمبر کو جامعہ کراچی کے پوائنٹ کو بنارس کے قریب مسلح افرادنے لوٹا اور طلبا سے ان کی سیمسٹر فیسیں، موبائل فونز چھین کر فرار ہوگئے طلبا کے احتجاج کرنے کے بعد، واقعے کی رپورٹ پیر آباد تھانے میں درج کردی گئی تھی۔
اسی ماہ میں 28 ستمبر کو جناح یونیورسٹی برائے خواتین کی وین کو جامعہ کراچی کے قریب چار مسلح افراد نے لوٹا اور لڑکیوں سے نقدی، موبائل فونز لیکر چلتے بنے، جس پر لڑکیوں نے احتجاج بھی کیا۔ اس کے بعد 4 اکتوبر کو ناظم آباد نمبر 1 سے گزرنے والے این ای ڈی یونیورسٹی کے پوائنٹ کو واردات کے لئے روکا گیا۔
اس بار پھر مسلح افراد نے طلبا سے لوٹ مار کی اور فرار ہو گئے۔ طالب علموں کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں حصول تعلیم کے لئے نکلنے والے خوف کا شکار ہیں کہ قانون نافذ کرنے والوں کی جانب سے انھیں کوئی تحفظ حاصل نہیں بلکہ اب ایسی وارداتیں آئے دن کا معمول بن گئی ہیں۔