کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) کراچی میں صنعتی مزدوروں کیلئے قائم سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں ڈانس پارٹی کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آگئی جس میں نرسیں کام کے بجائے رقص میں مصروف ہیں۔
سوشل میڈیا پر عام ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کراچی کے اہم صنعتی علاقے سائٹ میں قائم ولیکا سوشل سیکیورٹی اسپتال میں نرسیں مریضوں کی دیکھ بھال کے بجائے رقص میں مصروف ہیں اور اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس )سمیت دیگر انتظامی افسران بھی تماشا دیکھنے میں مصروف ہیں۔
ویڈیو میں رقص دیکھنے والوں میں اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعظم سلہری، ڈپٹی ایم ایس ڈاکٹر غلام مصطفیٰ ابڑو اور دیگر انتظامی افسران شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پراسپتال میں نرسوں کے رقص کی ویڈیوعام ہوئی تو سندھ حکومت کو ہوش آیا۔
صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے اسپتال کےایم ایس اور ڈپٹی ایم ایس کو عہدوں سے ہٹا کر کمشنر سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) کے دفتر رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا جبکہ اسپتال کے میٹرن، دو نرسوں اور نرسنگ ایڈ خورشید کو معطل کر دیا۔
وزیر محنت نے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کر کے تین دنوں میں رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔
دوسری جانب کمشنر سیسی کاشف گلزار شیخ کے مطابق ایک ملازم کی ریٹائرمنٹ پر تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا تاہم تحقیقات میں صورتحال واضح ہو جائے گی۔