کراچی (جیوڈیسک) فرانسیسی میگزین میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف کراچی میں مذہبی جماعت آج ریلی نکال رہی ہے۔ عوام دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس نے دو گھنٹے پہلے ہی ایم اے جناح روڈ سمیت 12 سڑکیں بند کردیں۔ کمشنر کراچی شعیب صدیقی نے جیو نیوز کو بتایا کہ خاکوں کے خلاف مذہبی جماعتوں کو صبح 10 بجے نمائش چورنگی سے ریلی تبت سینٹر تک ریلی کی اجازت دی گئی، جس کے لئے صبح 10 بجے سے دوپہر دو بجے تک اس علاقے میں ٹریفک بند رکھی جانی تھی۔ تاہم پولیس نے صبح 8 بجے سے ہی خداداد چورنگی، پیپلز سیکرٹیریٹ، گرومندر، نمائش چورنگی اور تبت سیٹر سے ٹریفک کو بند کردیا گیا۔
صبح کے انتہائی مصروف ترین اوقات میں ٹریفک کو کوریڈور تھری، شاہراہ قائدین، گارڈن اور شاہراہ فیصل کی طرف موڑ دیا گیا۔ اس صورتحال سے لسبیلہ، گارڈن، تین ہٹی، یونیورسٹی روڈ، کشمیر روڈ، کوریڈور تھری، ایمپریس مارکیٹ صدر اور دیگر علاقوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا۔ شارع فیصل پر صدر آنے والے ٹریک پر ٹریفک کا شدید دباؤ شروع ہوگیا۔ جس کا اثر ڈیفنس اور دیگر علاقے تک دیکھا گیا۔ شہریوں کے مطابق پولیس کی غلط منصوبہ بندی سے صبح معمول کے مطابق دفاتر اور کام پر جانے کے لئے نکلنے والے لاکھوں شہری تکلیف سے دوچارہوئے۔
شہریوں کے مطابق احتجاج کرنے والے افراد صبح گھروں سے بھی نہیں نکلے تھے کہ ہمیشہ کی طرح عوام دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس سرگرم ہوگئی۔ پولیس حکام اس تکلیف دہ صورتحال سے بے خبر تھے۔ ایک افسر کے مطابق انہیں میڈیا سے سڑکیں بند ہونے کی اطلاع ملی۔
ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق صبح 9 بجے جمشید کوارٹر پولیس نے ریلی کے منتظمین کے کہنے پر ٹریفک بند کی،کمشنر کراچی شعیب صدیقی کے مطابق احتجاج کرنے والوں نے تحریری اجازت لی تھی تاہم قبل ازوقت شاہراہوں کی بندش پر کمشنر کراچی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے انکوائری کرانے کا بیان دیا۔