اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا۔ کراچی میں 1100 سے زائد سی سی ٹی وی خراب ہونے کا بھی انکشاف ہوا۔ رولز کو فالو کیے بغیر دو میگا پکسل کے کیمرے خریدے گئے۔
سکیورٹی اداروں کو لوگوں کو پہنچانے میں بھی دشواری کا سامنا۔ ڈی آئی جی غلام سرور جمالی کا کمیٹی میں اعتراف۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کراچی میں 22 سو سرکاری سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں جن میں 1100 سے زائد خراب ہیں۔ بعض مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے چوری بھی ہو چکے ہیں۔
ڈی آئی جی ایڈمن نے بتایا کہ کراچی کے تمام کیمروں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نئے کیمرے پانچ سے آٹھ میگا پکسل کے لگائے جائینگے۔ غلام سرور جمالی کے مطابق 10 ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں کی خریداری کے لیے چار ارب روپے درکار ہیں۔ آئندہ مالی سال تک ان کیمروں کے ٹینڈرز ہو جائیں گے۔