کراچی (جیوڈیسک) ہم الزام اس کو دیتے تھے، قصور اپنا نکل آیا۔ الیکشن ٹریبونل نے فیصلہ دیا ہے کہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 93 میں نتائج تبدیل کر کے تحریک انصاف کے حفیظ الدین کو جتوایا گیا۔ الیکشن ٹریبونل نے کراچی میں سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 93 سے تحریک انصاف کے حفیظ الدین کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے جماعت اسلامی کے عبدالرزاق کو کامیاب قرار دے دیا ہے۔
الیکشن ٹریبونل کراچی کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ ظفر احمد شیروانی نے پی ایس 93سے متعلق انتخابی عذر داری پر فیصلہ سنایا۔ الیکشن ٹریبونل میں جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالرزاق نے 7 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج اور تحریک انصاف کے حفیظ الدین کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔ عبدالرزاق کے وکیل عابد زیبری ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پی ایس 93 کے 7 پولنگ اسٹیشنز نمبر 2،18،23،29،32،55 اور 68 کے پریزائڈنگ افسران اور ریٹرننگ افسر کے جاری کردہ نتائج میں فرق ہے، جو پریزائیڈنگ افسران کی بد نیتی کے باعث ہوا۔
پریزائیڈنگ افسران کے نتائج کے مطابق عبدالرزاق نے 11395 ووٹ جبکہ حفیظ الدین نے 9978 ووٹ حاصل کیے جبکہ ریٹرننگ افسر کے جاری کردہ نتیجے میں تحریک انصاف کے حفیظ الدین کے 15431 ووٹ جبکہ جماعت اسلامی کے عبد الرزاق کے 10960 ووٹ ظاہر کر کے حفیظ الدین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
الیکشن ٹریبونل میں پریزائیڈنگ افسران کی تبدیلی، گواہوں کے بیانات اور نتائج میں فرق کے ثبوت پیش کیے گئے، جس پر ٹریبونل نے پی ایس 93 سے تحریک انصاف کے حفیظ الدین کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے جماعت اسلامی کے عبد الرزاق کو کامیاب امیدوار قرار دے دیا، جس کا نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن جاری کرے گا۔