کراچی (جیوڈیسک) جناح ہسپتال کراچی کے ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث سو سے زائد آپریشن ملتوی ہوگئے،،،مسیحاں کی ہڑتال نے دو مریضوں کی جان لے لی سیکریٹری صحت سندھ نے ہڑتالی ڈاکٹروں سے مذاکرات شروع کر دیے۔ کراچی جناح ہسپتال میں تعینات ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سکندر کا تبادلہ کر دیا گیا جس پر ڈاکٹروں نے احتجاج کیا۔
نعرہ بازی کی۔ اسی دوران وہاں موجود رینجرز اہلکاروں سے ڈاکٹروں کی تکرار ہوگئی جس پر رینجرز نے ڈاکٹرز کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کر دیا جس کی زد میں آکر ڈاکٹر سکندر اور ڈاکٹر عثمان سمیت چار ڈاکٹرز زخمی ہوگئے۔ رینجرز نے 2 ڈاکٹروں کو حراست میں بھی لے لیا۔
واقعہ کے بعد ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے غیر معینہ مدت تک کے لئے ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا کہ جناح ہسپتال کا سندھ یونیورسٹی سے الحاق کیا جائے اور ہسپتال انتظامیہ کو تبدیل کیا جائے۔ دوسری جانب جناح ہسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کے شعبے میں کام بدستور جاری ہے۔