کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے حلقہ این اے 246 کے نتائج سامنے آنے کے ساتھ ہی ایم کیو ایم کے کارکن بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور اپنی پارٹی کے حق میں مظاہرہ کیا اور نعرہ بازی کی۔ کریم آباد کے علاقے میں صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب ایم کیو ایم کے کارکنوں نے تحریک انصاف کے دفتر کا گھیرائو کرکے اس پر پتھرائو شروع کر دیا۔
مشتعل کارکنوں نے پی ٹی آئی کے پوسٹرز، بینرز، جھنڈے پھاڑ کر انھیں آگ لگا دی اور تحریک انصاف کی قیادت کیخلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔ کریم آباد میں پی ٹی آئی کے دفتر میں موجود کارکن اس وقت محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے صورتحال کو کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایم کیو ایم کے رہنماء فیصل سبزواری کریم آباد پہنچے اور مشتعل کارکنوں کو روکنے کی کوشش کی۔
واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ اگر ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم کو فتح حاصل ہو گئی ہے تو یہ سب کیوں کیا جا رہا ہے۔ ہمیں ایم کیو ایم کے کارکنوں کے رویے پر انتہائی افسوس ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، سندھ رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ہمیں اپنے کارکنوں کی جان سب سے عزیز ہے۔
ہمارے 40 سے 50 کارکن اس وقت پی ٹی آئی کے دفتر میں موجود ہیں جن کی سیکیورٹی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ کچھ دیر بعد رینجرز کے اہلکار موقع پر پہنچے اور مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا۔ بعد ازاں پولیس کی بکتر بند گاڑیاں بھی وہاں پہنچ گئیں اور دفتر میں محصور تحریک انصاف کے کارکنوں کو بحفاظت نکال لیا تاہم کچھ دیر کے بعد کریم آباد میں دوبارہ ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔