کراچی (جیوڈیسک) وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کہتے ہیں کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جاتا ہے تو ان میں اکثریت سرکاری ملازم کی نکلتی ہےاور ان کا تعلق کے ایم سی اور واٹر بورڈ سے ہوتا ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو سیاسی جماعتوں کی قیادت کا احترام کرنا چاہیئے، یہ نہیں ہوسکتا کوئی کسی پارٹی کی قیادت پرحملہ کرے اور پھر وہ سمجھے کہ اس پر حملہ نہیں ہو گا، تنقید کرنے والوں کو اس کا جواب بھی سننا پڑے گا، ماضی میں ایم کیو ایم کی جانب سے کہا گیا کہ سندھی ہندوؤں کے جوتے پالش کرتے تھے۔
انہوں نے پنجاب کے گھر گھر میں مجرا ہونے کی بات کی تو اس وقت معذرت کیوں نہیں کی گئی۔ خورشید شاہ نے اپنے بیان پر اسی دن وضاحت کردی تھی جبکہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری نے بھی 18 اکتوبر کے جلسے میں مفاہمت کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست گزشتہ 20 سال سے حکومت میں ہیں، کے ایم سی اور واٹر بورڈ میں خلاف قانون 18 اور 19 گریڈ میں براہ راست بھرتیاں ہوئیں، جن کا اختیار تو وزیراعلیٰ کے پاس بھی نہیں ہے۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جاتا ہے تو ان میں اکثریت سرکاری ملازم ہوتے ہیں اور ان کا تعلق کے ایم سی اور واٹر بورڈ سے نکلتا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں کراچی میں امن و امان کا مسئلہ 25 برس پراناہے، وزیر اعلیٰ سندھ کی نگرانی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جتنا کام کیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی اور اس پر ہم سب کو فخر ہے، اسی ٹارگٹ آپریشن کے نتیجے میں ہمارے سیکڑوں پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں، پولیس نے کئی اہم واقعات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لئے لاڑکانہ کی طرح کراچی بھی عزیز ہے، اس طرح کی گفتگو نہ کی جائیں جس سے تلخیاں بڑھیں، حقوق سیاسی جماعتوں کے لئے نہیں ہوتے عوام کے لئے ہوتے ہیں، ہماری نظر میں کراچی میں رہنے والا ہر شخص قابل احترام ہے۔
ہمارے لئے سب بھائی ہیں، انہیں تقسیم کرنے کی سازش نہ کی جائے، اس وقت تمام سیاسی جماعتوں میں تمام زبان بولنے والے موجود ہیں، ہمارے درمیان کوئی نفرت نہیں، ہم پہلے بھی بھائی چارے سے رہتے تھے اور اب بھی رہیں گے، ہم لوگوں کو لڑوانے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پیپلز پارٹی پہلے بھی تلخیوں کو ختم کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے اور اب بھی کرے گی۔ وہ گزارش کرتے ہیں کہ جو کچھ بھی ہوا اسے درگزر کریں اور مل کر صوبے کی بھلائی کے لئے کام کریں۔