کراچی میں قتل و غارت فرقہ وارانہ فسادات کی سازش ہے: طاہر حسین

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا دیدار علی شاہ سمیت دیگر شیعہ سنی و دیوبندی مسلک کے علمائے دین اور افراد پر دہشتگردانہ حملوں اور ان کے قتل کا مقصد وطن عزیز میں فرقہ وارانہ فسادات کی آ گ بھڑکانے کی سازش ہے جو کراچی کے امن و تجارت کو برباد کرکے ملک وقوم کے مستقبل کو خطرات سے دوچار کر رہی ہے۔

مگر حکمران حالات پر قابو پانے کی دیانتدارانہ کوششوں کی بجائے حالات کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کی روایت کے ذریعے پاکستان کے آزاد تشخص کو خطرات سے دوچار کر رہے ہیں۔

جبکہ دہشتگردوں کے حوصلے اتنے بڑھ چکے ہیں کہ اب ان سے صحافی اخبارات ‘ ٹی وی چینلز اور میڈیا ہاوسز بھی محفوظ نہیں ہیں۔آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید نے میڈیا ہا¶سز پر حملے کیخلاف کراچی پریس کلب کے باہرپی ایف یو جے کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طلال اکبر بگٹی کی جانب سے پرویز مشرف کو قتل کرنے والے فوجی کیلئے دوارب روپے کی زمین اور سانگھڑ میں سو ایکڑ قیمتی اراضی کی الاٹمنٹ کے ساتھ مشرف کے قتل کیلئے اردو بولنے والوں کو دو ارب کی زمین اور دس کروڑ کے پلاٹ کا لالچ فوج میں کرپشن و بغاوت کو فروغ دینے کی سازش اور سرمائے کے ذریعے ملک میں قتل و غارتگری کی راہ ہموار کرنے کی کوشش ہے۔

اسلئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے طلال بگٹی کیخلاف ارادہ و اعلان قتل کا مقدمہ چلاکر قرا رواقعی سزا دینی چاہئے اور آرمی چیف کو طلال کیخلاف تادیبی کاروائی کر کے فوج کو لالچ کے ذریعے بغاوت وکرپشن کی جانب مائل کرنے والوں کیلئے سبق آموز مثال قائم کرنی چاہئے جبکہ فوج اور ملک کیخلاف سازشیں کرنے والوں کی پیٹھ تھپکنے ان سے ہاتھ ملانے اور انہیں گلے لگانے والے حکمرانوں کا احتساب بھی ملک و قوم کے محفوظ مستقبل کیلئے ناگزیر ہے۔