کراچی (جیوڈیسک) کراچی موت کا کھیل جاری ہے، مختلف علاقوں میں 6 افراد کو تشدد کے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا جبکہ دہشت گردی کی وارداتوں میں سیاسی جماعت کے 2 کارکنوں سمیت 4 افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ امن کو ترستے شہر قائد میں ٹارگٹ کلرز آج بھی دندناتے رہے، رو شنیوں کے شہر میں موت کا کھیل کسی طرح رکنے کا نام نہیں لے رہا۔
سڑکوں پر بے گناہوں کی لاشیں گرتی رہیں۔ اورنگی ٹان سیکٹر نو میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے پیپلزپارٹی کے دو کارکن آفتاب اور خرم جاں بحق ہو گئے۔ اورنگی کے علاقے علی گڑھ کالونی اور پرانی سبزی منڈی میں فائرنگ کر کے دو افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
بلدیہ ٹان سے تین افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ تینوں کو تشدد کر کے قتل کیا گیا۔ ایک کی شناخت کے ای ایس سی کے ملازم عبدالرزق کے نام سے ہو گئی۔ سائٹ ایریا، شیر شاہ اور لیاری چاکیواڑہ سے بھی تین لاشیں ملیں۔ ان سب کو تشد کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔ لمحہ لمحہ زندگی، لمحہ لمحہ موت کسی کو نہیں پتہ کہ وہ کب کسی ٹارگٹ کلر کا نشانہ بن جائے گا۔