کراچی کنڑیکٹرز ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس ایسوسی ایشن کے چیرمین ایس ایم نعیم کاظمی کی زیر صدارت منعقد ہوا

کراچی : جسمیں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹائون (ایس ۔ایم ۔بی۔بی ۔ٹی ) کے پرجیکٹس جو کہ کراچی، حیدر آباد ، اور سندھ کے مختلف شہروں میں اس پروگرام کے تحت جاری شدہ ترقیاتی کاموں کے منصوبوں میں مصروف کنٹریکٹرز کے علاوہ دیگرکنٹریکٹرز کی ایک بڑی تعداد نے خصوصی طور سے شرکت کی۔

کنٹریکٹرز نے اجلاس کو اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹائون (ایس ۔ایم ۔بی۔بی ۔ٹی ) کے پرجیکٹس جو کہ کراچی، حیدر آباد، اور سندھ کے مختلف شہروں میں اس پروگرام کے تحت جاری شدہ ترقیاتی کاموں کے منصوبوں میں تکمیل شدہ کاموں کے بل کئی ماہ سے بلوں کی ادائیگیوں کا سلسلہ رُکا ہوا ہے۔

آج تک (800 Million) کے بل ادارے کے پاس جمع ہیں۔ حکومت سندھ نے ایک ہزار ملین (1000 Million) ادا کرنے تھے جو کئی ماہ سے جاری نہیں کئے جون میں مالی سال کے اختتام سے قبل یہ رقم جاری ہونا ضروری ہے۔ دیگر صورت میں اسکیم کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے جبکہ دوسری جانب اداروں پر سے کنٹریکٹرز کا اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے۔

اجلاس میں کنٹریکٹرز نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کنٹریکٹرز کو بروقت ان بلوں کی ادائیگیاں نہ ہو سکی تو ترقیاتی کاموں کے بند ہونے کے تما م مالی بوجھ متعلقہ اداروں اور کنٹریکٹرز پر پڑینگے اور اس سے متعلقہ خاندان بے روزگار ہونے اور فاقہ کشی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

جس پر اجلاس میں ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری عبدالرحمن نے کہا کہ فوری طور
پر ایسو سی ایشن کا وفد تمام متعلقہ اعلیٰ حکام سے ملاقات کر کے اس اہم مسلئے کی جانب توجہ دلائے گا۔ اس موقع پر اجلاس نے گورنر سندھ جناب ڈاکٹرعشرت العباد خان صاحب، وزیر اعلیٰ حکومت سندھ جناب سید قائم علی شاہ صاحب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹائون (ایس ۔ایم ۔بی۔بی ۔ٹی ) کے پرجیکٹس کے فنڈز جاری کروانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔